دنیا پر واضح کردیا کہ کسی بھی قسم کی کارروائی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، آیت اللہ خامنہ ای

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Source: google
ayatollah khamenei

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نےکہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے خلاف ایران کا ردِعمل امریکا کے منہ پر تھپڑ ہے، دنیا پر واضح کردیا کہ کسی بھی قسم کی کارروائی پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

ایرانی قوم سےکرتے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی قوم آج دنیا کے غنڈوں کے خلاف متحد ہوگئی ہے، امریکی اور اتحادی افواج پر حملہ کامیاب رہا، پچھلی رات امریکیوں کے چہرے پر ایک طمانچہ تھا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ انتقام ایک علیحدہ معاملہ ہے لیکن جو بات اہم ہے وہ یہ کہ خطے میں امریکا فساد کی جڑ ہے اس کو یہ خطہ چھوڑنا ہوگا،عالمی غنڈہ گرد طاقتوں کے مقابلے میں ایران کافی حد تک مسلح ہے۔

انہوں نے کہا جنرل قاسم سلیمانی کو ایران کا بہادر سپوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی مغربی ایشیا میں امریکی سازشوں کے خلاف رکاوٹ تھے، قاسم سلیمانی کو خطرات کا سامنا تھا پر انھوں نے ہمیشہ دوسروں کی جان کی پرواہ کی، جنرل سلیمانی نے اسرائیل کے خلاف جدوجہد میں فلسطینیوں کی بہت مدد کی۔

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے عراق بھی سعودی عرب کی طرح دودھ دینے والی گائے بن جائے، جنرل سلیمانی نے عراق اور شام میں امریکا کے منصوبوں کو ناکام بنایا،جنرل قاسم سلیمانی میں منافقت نہیں تھی، جنرل سلیمانی نے اپنی زندگی انقلاب کے لیے وقف کر رکھی تھی۔

مزید پڑھیں: ایرانی میڈیا کا عراق میزائل حملوں میں امریکا کے 80 سپاہیوں کی ہلاکت کا دعویٰ

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ آج کا ایرانی نوجوان ماضی کی نسبت انقلاب پر زیادہ اور کامل یقین رکھتا ہے، قاسم سلیمانی صرف فوجی نہیں تھے بلکہ وہ سیاسی میدان میں بھی جرات کا مظاہرہ کرتے تھے،سلیمانی کی شہادت نے ہمیں جگا دیا ہے، دنیا ہمارے جاہ و جلال کو دیکھ چکی ہے۔

ایران کے مذہبی پیشوا نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے دشمن اور اس کے منصوبوں کو پہنچانیں، ہمیں دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو سیاسی، سائنسی اور دفاعی میدان میں تیار کرنا چاہیے، ہمارا دشمن امریکا اور یہودی ریاست ہے اور ہمیں انہیں پہچاننے میں کوئی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ عراق، ایران کی سابقہ بادشاہت یا موجودہ سعودی حکمرانوں کی طرح کٹھ پتلی بن جائے تا کہ تیل سے مالا مال خطے میں وہ جو چاہیں کرسکیںلیکن عراقی نوجوان اورمذہبی رہنماؤں میں موجود ایماندار عناصر اس حوالے سے اٹھ کھڑے اور قاسم سلیمانی نے اس حوالے سے انہیں مدد فراہم کی۔

Related Posts