ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقےمیں شہری پر خاتون سے مبینہ تعلقات کا الزام میں جرگے کے فیصلے پر شہری کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے رسی سے باندھ کر گہرے پانی میں چھوڑ دیاگیا۔
پنجاب کے قبائلی ضلع ڈیرہ غازی خان کے ایک دور افتادہ علاقے میں ایک جرگے نے خاتون سے مبینہ تعلقات کے الزام میں ایک شہری کو انتہائی غیر انسانی اور ظالمانہ سزا دے دی۔
ذرائع کے مطابق، متاثرہ شخص پر ایک مقامی خاتون سے ناجائز تعلقات کا الزام عائد کیا گیا، جسے قبائلی رسم و رواج کے مطابق “جرگہ” میں پیش کیا گیا۔
جرگے نے عدالت یا تحقیقاتی عمل کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا کہ اگر مذکورہ شخص واقعی بے گناہ ہے تو وہ گہرے پانی میں ڈوبے بغیر زندہ بچ جائے گا۔
جرگے کے فیصلے کے مطابق، مذکورہ شخص کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے رسی سے باندھ کر گہرے پانی میں چھوڑ دیا گیا۔
واقعہ کی اطلاع مقامی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر آنے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں، قانونی ماہرین اور سوشل میڈیا صارفین نے اس عمل کو “قرون وسطیٰ کی بربریت” قرار دیتے ہوئے حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق، متاثرہ شخص کو شدید ذہنی اور جسمانی اذیت کا سامنا کرنا پڑا، تاہم خوش قسمتی سے اسے زندہ نکال لیا گیا۔ اس کے بعد متاثرہ شخص کی حالت غیر تھی اور اسے فوری طبی امداد دی گئی۔
ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی ابتدائی رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ اور پولیس حکام نے واقعے کی آیف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔