پاکستان ڈیجیٹل اثاثہ جات اتھارٹی کے قیام کی منظوری

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ڈیجیٹل اثاثوں پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی، گورنر اسٹیٹ بینک، صدر ٹرمپ کے ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق مشیران اور دیگر اہم حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں حکومت نے پاکستان ڈیجیٹل اثاثہ جات اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی، جو ملک میں ڈیجیٹل کرنسیوں اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال کو ریگولیٹ کرے گی۔

وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ نیشنل کرپٹو کونسل کے قیام پر غور کیا جا رہا ہے، جو پالیسی سازی اور ضابطہ سازی میں معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کونسل میں حکومتی اداروں، ریگولیٹری اتھارٹیز اور انڈسٹری ماہرین پر مشتمل افراد شامل ہوں گے، جو عالمی معیار کے ضوابط کی تشکیل اور بین الاقوامی ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کی شمولیت کو یقینی بنائیں گے۔

اجلاس میں ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے مؤثر، شفاف اور عالمی معیار کے مطابق فریم ورک بنانے پر زور دیا گیا، اور اس سلسلے میں ایف اے ٹی ایف گائیڈ لائنز کو مکمل طور پر مدنظر رکھنے کی ہدایت کی گئی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹوکنائزیشن سے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے اور کیپٹل مارکیٹ کو فروغ ملے گا۔

پاکستان میں 20 ملین سے زائد متحرک ڈیجیٹل اثاثہ صارفین موجود ہیں، جو غیر ضروری بھاری فیسوں اور ضوابط کی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے ڈیجیٹل کاروبار کے فروغ اور شفاف قانونی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا، تاکہ ڈیجیٹل اثاثوں میں سرمایہ کاری اور جدید رجحانات کے فروغ کے لیے متوازن حکمت عملی اپنائی جا سکے۔

حکومت نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ڈیجیٹل اثاثوں پر قومی مفادات، FATF گائیڈ لائنز اور عالمی مالیاتی اصولوں کے مطابق پالیسی مرتب کی جائے گی، تاکہ ملک کی معیشت کو مستحکم اور محفوظ بنایا جا سکے۔

پی ڈی اے اے ڈیجیٹل اثاثہ ایکو سسٹم کے اندر لائسنسنگ، تعمیل اور اختراع کی نگرانی کے لیے واضح مینڈیٹ کے ساتھ ایک خصوصی ریگولیٹری باڈی کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے علاوہ، یہ ایکسچینجز، نگہبانوں، بٹوے، ٹوکنائزڈ پلیٹ فارمز، مستحکم سکے اور ڈی فائی ایپلی کیشنز کو ریگولیٹ کرے گا ۔

یہ اسٹریٹجک فیصلہ پاکستان کو متحدہ عرب امارات، جاپان، سنگاپور اور ہانگ کانگ کے ساتھ ہم آہنگ کرتا ہے – ان سبھی نے عالمی مالیاتی اصولوں کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے جدت کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل اثاثہ جات کے ریگولیٹرز قائم کیے ہیں۔

پی ڈی اے اے سے 25 بلین ڈالر سے زیادہ کی غیر رسمی کرپٹو مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ قومی اثاثوں اور سرکاری قرضوں کی ٹوکنائزیشن کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی اور مقامی سرمایہ کاروں کو قانونی وضاحت فراہم کرنے، اور ریگولیٹڈ بٹ کوائن مائننگ کے ذریعے پاکستان کی فاضل بجلی کو منیٹائز کرنے میں سہولت فراہم کرنے اور نوجوانوں اور اسٹارٹ اپس کو بلاکچا اسکیل میں بااختیار بنانے کی توقع ہے۔

 وزیر خزانہ اور محصولات، پی سی سی کے چیئرمین محمد اورنگزیب نے کہا، “پاکستان کو صرف پکڑنے کے لیے نہیں، بلکہ قیادت کے لیے ریگولیٹ کرنا چاہیے۔ پی ڈی اے اے کے ساتھ، ہم مستقبل کے لیے تیار فریم ورک بنا رہے ہیں جو صارفین کو تحفظ فراہم کرتا ہے، عالمی سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہے، اور پاکستان کو مالیاتی جدت میں سب سے آگے رکھتا ہے۔

پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا، “یہ صرف کرپٹو کے بارے میں نہیں ہے – یہ ہمارے مالی مستقبل کو دوبارہ لکھنے، رسائی کو بڑھانے، اور ٹوکنائزیشن، ڈیجیٹل فنانس، اور Web3 جدت کے ذریعے نئے برآمدی چینلز بنانے کے بارے میں ہے۔”

Related Posts