پاکستان تحریکِ انصاف میں اندرونی اختلافات مزید گہرے ہو گئے، ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں پی ٹی آئی کی خواتین ونگ کی صدر کنول شوذب کو عمران خان کی بہن علیمہ خان پر پارٹی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کی قیادت کو کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں کنول شوذب علیمہ خان کے کردار پر سوال اٹھاتے ہوئے ان پر الزام عائد کرتی ہیں کہ وہ پارٹی کو اندر سے نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
کنول شوذب کہتی ہیں کہ اگر علیمہ خان سیاست میں آنا چاہتی ہیں تو وہ کھل کر پارٹی میں شامل ہوں، بجائے اس کے کہ وہ پسِ پردہ رہ کر پارٹی کو کمزور کریں۔
ویڈیو میں کنول شوذب کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ “انہوں نے یہ کیوں کہا کہ بیرسٹر گوہر کون ہے؟”
کنول شوزب کی ایک اور وڈیو لیک
یہ وڈیو عمران خان کے خلاف ہے???? pic.twitter.com/RYwRcBgisk— Mahar Tahir Muneer Kandla (@TahirKandla) May 14, 2025
انہوں نے بیرسٹر گوہر کی تقرری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خود عمران خان نے نامزد کیا ہے اور پارٹی کے نظم و ضبط اور قیادت کے خلاف اس طرح کی گفتگو تحریک انصاف کی سالمیت کو نقصان پہنچاتی ہے۔
کنول شوذب نے مزید کہا کہ اگر ان کی علیمہ خان سے دوبارہ ملاقات ہوئی تو وہ کھل کر ان سے بات کریں گی کیونکہ ان کے نزدیک پارٹی چیئرمین کی مسلسل بے توقیری، خاص طور پر ایسے افراد کی جانب سے جنہیں وہ “غیر اہم” قرار دیتی ہیں، ناقابلِ برداشت ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کنول شوذب نے وضاحت دی کہ یہ ویڈیو پی ٹی آئی خواتین ونگ کے ایک نجی، داخلی اجلاس کے دوران بنائی گئی تھی اور اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کلپ میں مکمل گفتگو یا اس کے اصل لہجے کی درست نمائندگی نہیں کی گئی۔
اس سے قبل ایک اور لیک آڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں مبینہ طور پر انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور ایڈووکیٹ اور خیبرپختونخوا کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نوروز خان کی گفتگو شامل تھی۔