کراچی کے ایک شہری نے اپنے بھائی کی منگنی کے لیے تیار کیے جانے والے کپڑے وقت پر نہ دینے پر درزی کے خلاف صارف عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے جس میں ایک لاکھ روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
شہری نے کنزیومر پروٹیکشن کورٹ (جنوبی) سے رجوع کرتے ہوئے عدالت سے درخواست کی ہے کہ درزی کو نوٹس جاری کیا جائے۔
درخواست گزار کے مطابق درزی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کپڑے 20 فروری تک تیار کر کے دے دے گا لیکن بارہا دکان پر جانے کے باوجود کپڑے تیار نہ ہو سکے۔
درخواست میں بتایا گیا کہ کپڑوں کی بروقت عدم فراہمی کے باعث اسے مجبوری میں بھائی کی منگنی کی تقریب کے لیے نیا لباس خریدنا پڑا۔
عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں شہری نے وعدہ خلافی پر 50 ہزار روپے جرمانہ اور ذہنی اذیت کے ازالے کے لیے مزید 50 ہزار روپے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے۔
درخواست گزار نے دسمبر 2024 اور جنوری 2025 میں تین مختلف تاریخوں کو درزی کو بلوچی کڑھائی کے کپڑے دیے تھے اور کچھ پیشگی ادائیگی بھی کی تھی۔
درزی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کپڑے 20 فروری کو ہونے والی منگنی سے قبل تیار کر کے دے گا۔ تاہم جب درخواست گزار نے 10 فروری 2025 کو کپڑے لینے کے لیے رابطہ کیا تو درزی نے مزدوروں کی عدم دستیابی کا بہانہ بنایا۔ بعد ازاں روزانہ دکان پر جانے پر معلوم ہوا کہ کپڑوں پر ابھی تک کام شروع ہی نہیں ہوا تھا۔