جھوٹے مقدمے پر حکومت بے نقاب ہورہی ہے ، کیس کااوپن ٹرائل ہوناچاہیے، راناثنااللہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

rana sanaullah
rana sanaullah

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جھوٹے مقدمے پر حکومت بے نقاب ہو رہی ہے ، کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، حکومت کیس کے اصل حقائق عوام کے سامنے نہیں آنے دیناچاہتی۔

تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہائی کے بعد پہلی بار عدالت میں پیش ہوئے۔

اس دوران رانا ثناء اللہ کے وکیل نے عدالت سے فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کی ، وکیل راناثنااللہ نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ شہریارآفریدی کے دعویٰ کے مطابق فوٹیج دی جائے۔

دوران سماعت رانا ثناءاللہ نےفرد جرم عائد کرنے سے پہلےتمام شہادتوں کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کر دی، بعدازاں عدالت نے رانا ثناء اللہ کے وکیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے، کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی، ہم احتجاج کریں گے، ہم نے جج صاحب کے سامنے یہ بات رکھی کہ یہ اوپن کورٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی ایکٹ ترمیمی بل میں حکومت کا نہیں اصولوں کا ساتھ دیں گے، سینیٹر سراج الحق

انہوں نے کہا کہ وہ ویڈیو کہاں ہے جس کے بارے میں حکومت ہر جگہ بات کرتی رہی ہے،شہریار آفرید ی نے کہا کہ ان کے پاس ویڈیو ہے اب ان سے ہم برآمد کرائیں گے،انہوں نے کہا کہ کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہیے،ویڈیو حکومت کا پردہ چاک کر دے گی ۔

راناثنااللہ نے کہا کہ کہتے تھے ویڈیو وزیراعظم کو بھی دکھائی ہے تو پھر سامنے کیوں نہیں لائے ، جب تک ویڈیو فراہم نہیں کی جاتی تب تک فرد جرم قبول نہیں کریں گے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا نواز شریف کےپیغام میں سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ کی عزت ہے،آرمی ایکٹ ترمیمی بل پرپارلیمانی پروسیجر کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے، قومی معاملات پر ہماری پالیسیاں بھی اسی نوعیت کی ہونی چاہئیں۔

Related Posts