جعلی اسمبلی کوآرمی ایکٹ میں ترمیم کی اجازت نہیں دے سکتے، مولانا فضل الرحمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fazlur rehman presser
fazlur rehman presser

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے آرمی ایکٹ میں ترمیم پارلیمانی معاملہ ہے، حکومت جلد بازی کر رہی ہے، جعلی اسمبلی کوآرمی ایکٹ میں ترمیم کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘پارلیمنٹ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے ترمیمی بل لایا جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کمزوری دور کرنے کا کہا تھا لیکن مزید سقم پیدا کیا جا رہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم جعلی اسمبلی کو ایسا قانون پاس کرنے کی اجاذت نہیں دے سکتے، جے یو آئی (ف) اس طرح کی اسمبلی میں انتہائی اہمیت کے حامل قانونی بل کی بھرپور مزاحمت کرے گی اور اپنا موقف واضح طور پر رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ دانشوروں کا ایک بہت بڑا حلقہ یہ رائے رکھتا ہے کہ جہاں پر سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار کو سلب کیا جاتا ہے، ان کے فیصلوں کو تحلیل کیا جاتا ہے،، وہاں قانون سازی نہیں بلکہ آئینی ترمیم کی ضرورت ہوتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فوج ہمارا دفاعی ادارہ ہے، فوج کے سربراہ غیر متنازع ہیں انہیں متنازع نہیں بنانا چاہتے، لیکن حکومتی اقدامات فوج کے ادارے اور قیادت کو متنازع بنا رہے ہیں، لہٰذا جے یو آئی (ف) اس طرح کی کسی بھی قانون سازی سے خود کو لاتعلق رکھنا چاہتی ہے۔

ان کاکہناتھا کہ مسلم لیگ کو پیغام دیا تھا کہ ساری جماعتوں کی مشاورت سے چلا جائے، ن لیگ کا فرض تھا کہ پہلے اپوزیشن کو اکٹھا کرتی، ایسا نہیں کیا گیا، پارلیمنٹ میں بل پر ووٹنگ کا حصہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ پارلیمانی پارٹی کرے گی۔

مزید پڑھیں: قائمہ کمیٹی برائےدفاع نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا

واضح رہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے دفاع آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020، ائیرفورس ایکٹ ترمیمی بل 2020 اور نیوی ایکٹ ترمیمی بل 2020 اتفاق رائے سے منظور کرلیا ہے۔

Related Posts