اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کو آئین حکمرانی، انسانی حقوق اور جمہوریت کے فروغ میں خدمات کے اعتراف میں نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
عمران خان کو اس سے قبل 2019 میں بھی جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لیے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
یہ نامزدگی پاکستان ورلڈ الائنس کے ارکان کی جانب سے کی گئی جو ایک دسمبر میں قائم ہونے والا ایک وکالتی گروپ ہے اور ناروے کی سیاسی جماعت پارٹیٹ سینٹرم سے بھی وابستہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں پارٹیٹ سینٹرم نے اس نامزدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پارٹیٹ سینٹرم ایک اہل نامزد کنندہ کے اشتراک سے سابق وزیرِاعظم پاکستان عمران خان کو ان کی انسانی حقوق اور جمہوریت کے فروغ کے لیے خدمات کے اعتراف میں نوبل امن انعام کے لیے نامزد کر رہا ہے ۔
دوسری جانب سابق وزیرِاعظم مسلسل تیسری عید بھی اڈیالہ جیل میں گزار رہے ہیں۔ سیکورٹی خدشات کے باعث انہیں عید کی نماز کے لیے بیرک سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
جیل کی مرکزی مسجد میں قیدیوں اور جیل افسران نے عید کی نماز ادا کی اور عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اپنی اپنی بیرکوں میں ہی رکھا گیا۔
جیل ذرائع کے مطابق عمران خان نے تاحال عید کے لیے نیا لباس نہیں پہنا اور وہ حسبِ معمول قیدیوں کے مخصوص لباس میں ہی عید گزار رہے ہیں۔