لاپتہ افرادکے لیےقائم قومی کمیشن نے دسمبر 2019 تک 4365 کیسز نمٹائے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

missing persons commision
missing persons commision

اسلام آباد: لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن نے 31 دسمبر 2019 تک 4365 کیسز نمٹا دیئے۔ لاپتہ افراد کے لئے قائم قومی کمیشن کے صد ر جسٹس(ر) جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں یہ نمایاں کامیابی حاصل ہوئی ۔

لاپتہ افراد کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019کے دوران2 3 کیس موصول ہوئے ۔ جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طور پر 6506 ہوگئی ہے۔

جن میں سے قومی کمیشن نے 31 دسمبر 2019 تک 4365 مجموعی لاپتہ افراد کے کیسز نمٹا دیئے ہیں۔ لاپتہ افراد کیلئے قائم قومی کمیشن نے دسمبر 2019 کے مہینے میں انکوائری کمیشن نے 553سماعتیں کیںجن میں سے اسلام آباد میں 261، لاہور میں 68 اور کراچی میں 204 سماعتیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بیوی کو قتل کرنے کی کوشش پر درخواستِ ضمانت مسترد، ملزم احاطۂ عدالت سے گرفتار

لاپتہ افراد کی بازیابی اور ان کی بحفا ظت گھروں کو واپسی یقینی بنانے پر قومی کمیشن کے صد ر جسٹس(ر) جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کو سراہا گیاہے۔ اس سارے عمل کے دوران کمیشن کے صدر جسٹس(ر) جاوید اقبال اور دیگر ممبران نے نہ صرف لاپتہ فرد کی فیملی کا موقف ذاتی طور پر سنا بلکہ ان کی جلد از جلد بازیابی کے لئے بھی کوششیں کیں۔

لاپتہ افراد کے عزیز و اقارب نے بھی کمیشن کے سر براہ کی حیثیت سے نہ صرف سرکاری وسائل استعمال نہیں کرتے ہیں بلکہ لاپتہ افراد کے قومی کمیشن کے صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کی تنخواہ بھی نہیں لیتے اور اس کو قومی خدمت کے طور پراپنے فرائض منصبی سر انجام دے رہے ہیں۔

Related Posts