مودی کی اسلام دشمن سرکار میں مسلمانوں کے تئیں پہلی بار کوئی مثبت خبر سامنے آئی ہے، جس کے مطابق بھارت کے ایک مندر میں مسلمانوں کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔
انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی ریاست کیرالا کے کسرگوڈ شہر کے ایک مندر نے رمضان کے مہینے میں مسلمانوں کیلئے افطاری کا اہتمام کیا۔
پیر کو مندر کی کمیٹی کے ممبران نے ابتدائی طور پر پیرومکلیاتم فیسٹیول میں شرکت کرنے والےا فراد کیلئے کھانے کا انتظام کیا تھا۔ بعد ازیں مندر کے حکام نے اعلان کیا کہ مسلمانوں کو بھی افطاری کرنے کیلئے پرساد پیش کیا جائے گا۔
اس اعلان کے بعد انڈین میڈیا کے مطابق غروب آفتاب سے قبل ہی مندرکے احاطے میں روزہ دار افراد آنا شروع ہوگئے۔ مندر کے حکام نے ان کا پرتباک استقبال کیا۔ انہوں نے ایک دوسرے سے بات چیت بھی کی اور ایک دوسرے کی خیریت بھی معلوم کی۔
اس موقع پر مندر کے صحن میں مغرب کی اذان کی آواز گونجی اور موقع پر موجود مسلمانوں نے اپنا روزہ افطار کیا۔
منور علی نامی مقامی مسلمان جنہوں نے مختلف مساجد کو افطار کیلئے دعوت نامہ بھیجا تھا، نے کہا کہ اپنے پڑوس میں جانا، لوگوں کو مدعو کرنا اور لوگوں کا اس طرح مندر میں جمع ہوتے دیکھنا خوش کن واقعہ ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنا یہ تجربہ شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کیا ہے کہ وہ تقریب کتنی خوبصورت تھی۔پالیکارا، بیکل، نیلیشورم، کیمنامنگلم کازکم اور تھرکاری پورمیں بھی مختلف مقامات پر افطاری کا اہتمام کیا گیا تھا۔
مندر کے ممبران نے ذاتی طور پر مساجد کی انتظامیہ کو کھانے کی اشیاء فراہم کیں جس نے باہمی تعاون اور عزت کی عمدہ مثال پیش کی۔
صابر چرمل، جو افطار میں شرکت کرنے والے ایک مقامی شخص ہیں، نے بتایا کہ یہاں صرف رمضان ہی نہیں بلکہ دیگر مواقع میں بھی مذہبی ہم آہنگی دیکھنے کو ملتی ہے۔ سیلاب کے دوران مقامی مساجد نے ضرورت مندر افراد کو پناہ فراہم کی تھی۔