چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت کے حوالے سےآئینی ترمیم کے لیے بل تیار کر لیا گیا ہے جسے منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت توسیع کے حوالے سے بل کی منظوری دے گی جس کے بعد قانون سازی عمل میں لائی جائے گی۔
قانون سازی کے لیے وفاقی کابینہ کا منظور کیا گیا ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کیاجائے گا جس پر اراکینِ اسمبلی کی منظوری حاصل ہونے کے بعد بل کو آئین کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔
تیار شدہ ترمیمی بل کو آرمی ایکٹ ترمیمی بل کا نام دیا گیا ہے جس کے تحت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حوالے سے تمام آئینی یا قانونی سقم دور کیے جانے کی توقع ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے درخواست دائر کردی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں 26 دسمبر کو دائر کی گئی وفاقی حکومت کی درخواست میں کہا گیا کہ عدالتِ عظمیٰ نے آرمی چیف توسیع سے متعلق جو گزشتہ فیصلہ دیا، اس میں اہم آئینی و قانونی نکات نظر انداز ہوئے۔
وفاقی حکومت نے درخواست میں سپریم کورٹ کو گزشتہ فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اضافی و ایڈہاک ججز کو توسیع ملتی رہی، جبکہ آرمی چیف توسیع کا معاملہ آیا تو ان فیصلوں کو سامنے نہیں رکھا گیا۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف توسیع فیصلے پر نظرِ ثانی کے لیے درخواست دائر