عراق میں امریکی افواج کے خلاف حملوں پر سعودی عرب کی جانب سے مذمت

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Iraq attack
عراق میں امریکی افواج کے خلاف حملوں پر سعودی عرب کی مذمت

ریاض: سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مملکت نے انتہائی تشویش کے ساتھ برادر ملک عراق میں دہشت گرد حملوں کو جائزہ لیا۔ان حملوں کا مقصد عراق کے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنا ہے۔

عراق میں تازہ ترین کارروائی ایرانی نظام کی حمایت یافتہ ایک دہشت گرد تنظیم کی جانب سے عراق میں امریکی افواج کے خلاف حملہ تھا۔ یہ امریکی افواج عراقی حکومت کی دعوت پر دہشت گرد تنظیم داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی اتحاد میں شامل ہے۔

مذکورہ حملے کے نتیجے میں عراقی سیکورٹی فورسز کا جانی نقصان ہوا۔ اس حوالے سے 27 دسمبر 2019 کو کرکوک کے نزدیک عراقی فوجی اڈے کو 30 سے زیادہ کیٹوشیا راکٹوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

اس دوران ایک امریکی شہری ہلاک ہو گیا جب کہ عراقی فورسز کے 2 اور امریکی فورسز کے 4 اہل کار زخمی ہوئے۔ اس کے نتیجے میں حملہ کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف دفاعی اقدامات کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے شام اور عراق میں حملے دہشت گردی قرار، ایران کی مذمت

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ مملکت سعودی عرب ان دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتی ہے تا کہ اس بات کو باور کرایا جا سکے کہ دہشت گرد ملیشیاؤں کے ان حملوں سے عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہوئی اور اس کے امن و استحکام کو ضرر پہنچا۔

یہ حملے انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ لہذا اس سلسلے میں مناسب اقدامات کی ضرورت ہے تا کہ ایرانی نظام کی حمایت یافتہ معاندانہ کارروائیوں کے بار بار واقع ہونے کو روکا جا سکے۔

Related Posts