بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے سڈنی میں پانچویں اور آخری بارڈر-گواسکر ٹرافی ٹیسٹ میچ میں شرکت نہ کرنے پر ریٹائرمنٹ کی افواہوں کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسرے دن کے دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران 37 سالہ کھلاڑی نے اس قیاس آرائی کا جواب دیا اور وضاحت کی کہ اس کی عدم موجودگی صرف اس کی موجودہ فارم کی وجہ سے ہے، نہ کہ ریٹائرمنٹ کی طرف کوئی قدم۔
روہت شرما نے کہا، “یہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ نہیں ہے اور نہ ہی میں کھیل سے کنارہ کش ہو رہا ہوں۔” انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ سے اپنی قریباً علیحدگی کے دعووں کی تردید کی اور مزید کہا، “میں نے اس میچ میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا کیونکہ میں اس وقت رنز نہیں بنا رہا تھا۔”
روہت نے مزید وضاحت کی کہ ان کا فیصلہ حالیہ فارم کی بنیاد پر تھا اور اس کا کسی بھی مستقبل کے منصوبوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا، “کوئی ضمانت نہیں ہے کہ پانچ یا دو ماہ کے بعد رنز نہیں آئیں گے۔ میں نے کرکٹ میں بہت کچھ دیکھا ہے اور زندگی ہر لمحے، ہر منٹ، ہر دن بدلتی ہے۔”
شعیب ملک کا کراچی کنگز سے تعلق ختم، پی ایس ایل میں کس ٹیم کیلئے کھیلیں گے؟
بھارتی کپتان نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان کی بیٹنگ فارم بدل سکتی ہے لیکن انہوں نے کھیل کی ضروریات کے بارے میں حقیقت پسندانہ رہنے پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا، “مجھے یقین ہے کہ چیزیں بدل سکتی ہیں، لیکن مجھے حقیقت پسند بھی ہونا ہے۔ زندگی ان لوگوں کی باتوں یا تحریروں سے نہیں بدلے گی جو مائک، قلم یا لیپ ٹاپ کے ساتھ ہیں۔”
روہت نے اس بات پر زور دیا کہ ریٹائرمنٹ یا ٹیم کے کردار کے بارے میں فیصلے کھلاڑیوں کے خود کرنے چاہئیں۔ “وہ یہ فیصلہ نہیں کر سکتے کہ ہمیں کب ریٹائر ہونا چاہیے، کب بیٹھنا چاہیے، یا کب کپتان بننا چاہیے۔ میں ایک سمجھدار، بالغ آدمی ہوں، دو بچوں کا باپ ہوں۔ اس لیے مجھے معلوم ہے کہ مجھے زندگی میں کیا چاہیے۔”
اپنی خراب فارم کا اعتراف کرتے ہوئے، روہت نے اہم میچوں میں فارم میں کھلاڑیوں کی موجودگی کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر جب بھارت کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار ہے۔ “میں فارم میں نہیں ہوں اور یہ ایک اہم میچ ہے۔ ہمیں ایک فارم میں کھلاڑی کی ضرورت ہے۔ ہماری بیٹنگ لائن اس وقت فارم میں نہیں ہے۔ اس لیے غیر فارم میں کھلاڑی اس وقت ٹیم کا ساتھ نہیں دے سکتے۔”