کراچی میں مجلِس وحدت مسلمین کے احتجاجی دھرنے آٹھویں روز بھی جاری ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
حکومت کی وارننگ کے باوجود دھرنے کئی اہم مقامات پر موجود ہیں جس کی وجہ سے شہریوں اور کاروباری اداروں کو بڑے پیمانے پر سفر میں مشکلات اور اقتصادی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یونیورسٹی روڈپر مظاہرین نے سفاری پارک کے قریب اہم چوراہوں کو بلاک کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں یونیورسٹی روڈ پر شدید ٹریفک جام ہو گیا ہے۔
کامران چورنگی پر دھرنے کی وجہ سے صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے، جس کے باعث اضافی پولیس فورس کی موجودگی کی ضرورت پیش آئی ہے۔ اس رکاوٹ نے آس پاس کے علاقوں میں کافی تاخیر پیدا کر دی ہے۔
مظاہرین نے نمائش چورنگی پر بھی جمع ہو کر اس ہائی ٹریفک ایریا میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمد و رفت کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
اہلسنت والجماعت کا 60 مقامات پر دھرنوں کا اعلان، جانتے ہیں کراچی میں کون کون سے راستے بند ہونگے؟
پہلے کئی دوسرے مقامات پر بھی دھرنے کی اطلاع ملی تھی لیکن فائیو اسٹار چورنگی، شمس الدین عظیمی روڈ، سرجانی ٹاؤن، انچولی اور گولیمار چورنگی پر احتجاج ختم کر دیے گئے ہیں۔ ان علاقوں کو آمد و رفت میں آسانی پیدا کرنے کے لیے صاف کر دیا گیا ہے۔
پولیس نے ابو الحسن اصفہانی روڈ پر ایک مختصر جھڑپ کے بعد رکاوٹوں کو صاف کرنے اور مظاہرین کو منتشر کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
اگرچہ دھرنوں کی تعداد 13 سے کم ہو کر تین رہ گئی ہے لیکن جاری رکاوٹیں کراچی بھر میں بڑے پیمانے پر خلل پیدا کر رہی ہیں۔
حکام ٹریفک کی بحالی اور احتجاجی مقامات کو صاف کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، لیکن احتجاج اب بھی ایک متنازعہ معاملہ ہے، اور مذہبی جماعت کی قیادت اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کے عزم پر قائم ہے۔