گوجرانوالہ: یونان کے ساحل کے قریب کشتی ڈوبنے کے المناک واقعے کے بعدایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے تین مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کی شکایات پر مقدمات درج کیے گئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر یونان جانے کی کوشش کرنے والے 30 افراد کا تعلق گوجرانوالہ سرکل سے تھا۔
پہلے مرحلے میں ایف آئی اے نے تین مشتبہ انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا جن میں سے ایک کی شناخت پھالیہ کے حسن کے طور پر ہوئی۔ ایف آئی اے نے انکشاف کیا کہ یہ اسمگلر مقامی افراد کو یورپ جانے کے جھوٹے خواب دکھا کر لوٹتے تھے اور ان کے غیر قانونی سفر کا بندوبست کرتے تھے۔
محمود مولوی کا یونان کشتی حادثے پر اظہار افسوس، موثر اقدامات پر زور
ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ ایف آئی آر میں نامزد دیگر اسمگلروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ جیسے گھناؤنے جرم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یاد رہے کہ یونان کے ساحل پر کشتی حادثے کے دوران کئی پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں اکثریت نوجوانوں کی تھی، جو بہتر زندگی کی تلاش میں غیر قانونی طریقوں سے یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
متاثرین کے لواحقین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے المناک حادثات سے بچا جا سکے۔