واشنگٹن: عالمی بینک نے کراچی میں پانی کی فراہمی و نکاسی اور صفائی کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ کے لیے 240 ملین امریکی ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔
عالمی بینک کے پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر نجی بنحسین نے کہا کہ، “محفوظ اور بہتر خدمات عوامی صحت اور معیارِ زندگی کی بنیاد ہیں اور پاکستان میں غذائی قلت کے مسئلے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔”
کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ کراچی میں پانی کی فراہمی، نکاسی اور صفائی کے نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ دے گا۔ یہ منصوبہ پانی کے ذخیرے میں اضافے، پانی کی صفائی، نکاسی آب کے پانی کی دوبارہ استعمال کی سہولیات اور سیور نیٹ ورک کی بہتری کے لیے سرمایہ فراہم کرے گا۔
منصوبے کے تحت تقریباً نصف مستفید خواتین ہوں گی، 58 فیصد نوجوان (15 سے 24 سال) اور پانچ لاکھ سے زائد افراد کچی آبادیوں میں شامل ہوں گے۔منصوبہ پانی کے متبادل ذرائع کے استعمال کی لاگت کم کرے گا، پانی جمع کرنے میں لگنے والے وقت کو بچائے گا، اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو کم کرے گا۔
آکسفورڈ پاکستان پروگرام کا ہائی ٹی کا اہتمام، حامد اسماعیل، ملالہ یوسفزئی اور علمی شخصیات کی شرکت
کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ خواتین کی شمولیت کے لیے اقدامات کرے گا، جس میں خواتین کو تکنیکی اور فیصلہ سازی کے عہدوں پر بھرتی کرنے کے لیے منصوبے شامل ہیں۔ خواتین کے لیے خصوصی تربیتی پروگرامز اور انٹرن شپ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اس شعبے میں ملازمت حاصل کر سکیں اور ترقی کریں۔
یہ منصوبہ 2030 تک کراچی میں تقریباً 16 ملین افراد کو محفوظ پانی کی فراہمی اور 7.5 ملین افراد کو صفائی کی خدمات فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، یہ منصوبہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی کارکردگی اور مالی استحکام کو بہتر بنائے گا۔
یہ منصوبہ جنوبی ایشیا کے ایک وسیع پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد 2035 تک خطے میں 10 کروڑ افراد کو پانی کی فراہمی و نکاسی اور صفائی کی خدمات فراہم کرنا ہے۔ پاکستان میں عالمی بینک 1950 سے فعال ہے اور اب تک 48.3 ارب امریکی ڈالر کی امداد فراہم کر چکا ہے۔