اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ہر ایک سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔
عمر ایوب نے جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی کے بانی نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی ہے اور ہم گفتگو کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کے ساتھ رسمی بات چیت ابھی تک شروع نہیں ہوئی ہے کیونکہ وہ صرف ان کی بہن کی وفات پر تعزیت کرنے گئے تھے۔
عمر ایوب نے کہا، “یہ سب کے لیے اچھا ہوگا اگر قومی اسمبلی کے اسپیکر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کے انتظام میں مثبت کردار ادا کریں۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے اس معاملے میں ایک طاقتور کمیٹی تشکیل دی ہے جو کسی بھی فیصلے کے لیے اختیار رکھتی ہے۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب یہ سمجھ لیا ہے کہ پی ٹی آئی کو دبایا نہیں جا سکتا۔ ملک سیاسی گفتگو کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا،” انہوں نے مزید کہا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی کے ہنگاموں کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتی ہے۔
مولانا فضل الرحمان کی مدارس رجسٹریشن بل میں تاخیر پر ملک بھر میں احتجاج کی دھمکی
اس سے قبل، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی سے درخواست کی تھی کہ 9 مئی کے واقعات کے گرد موجود سیاسی دھند کو حل کرنے کی اجازت دی جائے، اور گفتگو اور جوابدہی کی ضرورت پر زور دیا۔
بیرسٹر گوہر نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “بس بہت ہو چکا! ہم اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا منصفانہ حل چاہتے ہیں۔ یہ پارلیمنٹ گفتگو کا پلیٹ فارم بننا چاہیے۔ ہم نے ایک مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے کمزوری کا اشارہ نہ سمجھا جائے۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بات چیت کے ذریعے حل فراہم نہ کیا گیا تو پارٹی کے پاس سڑکوں پر احتجاج کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔