کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابانِ سحر میں ایک بنگلے سے پانچ سالہ بچے کی لاش اور ڈاکٹر کے خاندان کے چھ بے ہوش افراد کو برآمد کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی کے مطابق متاثرہ افراد میں سر سید اسپتال قیوم آباد کے مالک ڈاکٹر ضیاء الدین شیخ، ان کی اہلیہ اور چار بچے شامل ہیں جن کی عمریں 8سے 16 سال کے درمیان ہیں۔
فوت شدہ بچے کی شناخت پانچ سالہ معین الدین کے طور پر ہوئی ہے جبکہ بے ہوش ہونے والے بچوں میں 16 سالہ زارا، 13 سالہ زوہیب، 11 سالہ شاہ زین اور آٹھ سالہ جنت شامل ہیں۔
نوکری کی آڑ میں نوجوان لڑکی سے اجتماعی زیادتی، تیزاب سے جسم جلادیا
ایس ایس پی کے مطابق ڈاکٹر ڈاکٹر ضیاء الدین شیخ نے حال ہی میں گھر میں جراثیم کش اسپرے کروایا تھا، جو ان کی بے ہوشی کا سبب ہو سکتا ہے تاہم پولیس اس افسوسناک واقعے کے دیگر پہلوؤں کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔
متاثرہ خاندان کو ابتدائی طور پر سر سید اسپتال لے جایا گیا بعد میں انہیں ساؤتھ سٹی اسپتال منتقل کیا گیا، اور اب مزید علاج کے لیے آغا خان اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔پولیس کے مطابق، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور اصل وجہ کا پتہ بے ہوش افراد کے ہوش میں آنے کے بعد ہی لگایا جا سکے گا۔