انقلابیوں نے دمشق فتح کرلیا، جس کے ساتھ ہی بشار الاسد ملک سے فرار اور عوام بشار الاسد کے محل میں داخل ہوگئے۔
برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی صدر بشار الاسد طیارے پر سوار ہو کر نامعلوم مقام پر چلے گئے، دمشق کے بنو امیہ اسکوائر پر عوام کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور بشار الاسد کی چوبیس سالہ آمریت کے خاتمے کا جشن منایا اور آزادی کے نعرے لگائے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بشارالاسد کے صدارتی محافظ بھی ان کی معمول کی رہائش گاہ پر تعینات نہیں جس کے باعث ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملتی ہے کہ بشار الاسد فرار ہوچکے ہیں اور ان کی حکومت کا تختہ پلٹ گیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فوری طور پر یہ معلوم نہ ہوسکا کہ جہاز میں کون سوار تھا، شام کے سب سے بڑے حزب اختلاف کے گروپ ہادی البحرا شامی کے سربراہ نے بھی اتوار کے روز اعلان کیا کہ دمشق اب ’بشار الاسد کے بغیر‘ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق الیوشین 76 طیارہ جس کی فلائٹ نمبر سیریئن ایئر 9218 تھی، دمشق سے اڑان بھرنے والی آخری پرواز تھی، پہلے اس نے مشرق کی طرف اڑان بھری، پھر شمال کی طرف مڑ گیا اور چند منٹ بعد حمص کے گرد چکر لگاتے ہی اس کا سگنل غائب ہو گیا۔
انقلابیوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ظالم بشار الاسد بھاگ گیا ہے، ہم دمشق کو جابر بشار الاسد سے پاک قرار دیتے ہیں۔