سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کے کراچی میں واقع ڈینٹل کلینک کی سیل سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر ختم کر دی۔
سندھی مسلم کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں واقع یہ کلینک 3 اکتوبر 2024 کو ایس بی سی اے نے رہائشی علاقے میں قواعد کی خلاف ورزی کے الزام میں سیل کیا تھا۔
ڈاکٹر عارف علوی کے بیٹے نے اس اقدام کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا۔ بیرسٹر علی طاہر کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ کلینک کئی سالوں سے فعال تھا اور بغیر پیشگی اطلاع کے اسے سیل کرنا غیر قانونی عمل تھا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے کو کلینک کی سیل ہٹانے کا حکم دیا، جس کے بعد کلینک کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو سکیں۔
اسی روز سابق صدر اور پی ٹی آئی رہنما عارف علوی نے میانوالی، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں درج تین دہشت گردی کے مقدمات میں حفاظتی ضمانت حاصل کی۔ یہ ضمانت 50000 روپے کے ضمانتی مچلکوں پر دی گئی۔
عارف علوی کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف یہ کارروائیاں سیاسی محرکات پر مبنی ہیں اور مخالفین جھوٹے الزامات اور بہانے بنا کر سابق صدر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔