پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے قتل عام کو فراموش کیا جائے گا اور نہ اس کے ذمہ داروں کو معاف کیا جائے گا۔
اپنے ایکس پیغام میں شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ ہم غیر مسلح تھے اور پی ٹی آئی کے خلاف ہونے والی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
"نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے قتل عام کو فراموش نہیں کیا جائے گا اور نہ اس کے ذمہ داروں کو معاف کیا جائے گا۔
ہم غیر مسلح تھے اور پی ٹی آئی کے خلاف ہونے والی ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ کیا یہ ایک ایسا سنگین جرم تھا جس کے لیے سیکورٹی فورسز کے…— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) November 27, 2024
کیا یہ ایک ایسا سنگین جرم تھا جس کے لیے سیکورٹی فورسز کے ذریعے قتل عام کی ضرورت تھی؟ پی ٹی آئی کے کارکنان پی ٹی آئی کی قیادت پر بزدلی کا الزام نہ لگائیں کیونکہ ہم بندوق بردار نہیں سیاسی کارکن ہیں اور ہم سنائپرز سے بچنے کے لیے تربیت یافتہ نہیں ہیں۔
اس قتل عام کا ارتکاب کرنے والوں کو اس غیر انسانی جرائم کا جوابدہ ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی کو اس بربریت کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دینی چاہیے۔ ہم تقریباً مردہ لوگ ہیں اور اگر پاکستانی ہونے کی کوئی قیمت ادا کرنی پڑی تو بخوشی ادا کی جائے گی۔
حکمرانوں کو کوئی ہوش نہیں ہے اور ان کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور اگر پاکستان کے عوام انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں ناکام رہے تو یقیناً ان پر خدا کا غضب نازل ہوگا۔
کنٹینر پر نماز پڑھتے پی ٹی آئی کارکن کو سیکورٹی فورسز نے نیچے گرا دیا، ویڈیو وائرل
اس قتل عام نے مفاہمت کے تمام دروازے بند کر دیے ہیں اور یہ سانحہ لال مسجد سے زیادہ مہلک ثابت ہو گا۔ حکومت اور میڈیا کے وہ لوگ جو اس جرم پر فخر کر رہے ہیں۔
انہیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ان کے اس طرح کے بیانات سے اصل مجرموں کو فرار ہونے اور مشتعل پاکستانیوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانے میں ہی مدد ملے گی۔”