پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر لاہور میں اہم داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں، جن میں موٹرویز بھی شامل ہیں۔
بند راستے:
بابو صابو انٹرچینج: موٹروے بند ہے، اور ٹریفک کو بابو صابو چوک سے ٹھوکر نیاز بیگ کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
سگیاں: السعید چوک سے راستے بند ہیں، اور شیخوپورہ سے آنے اور جانے والے دونوں اطراف کے راستے بھی بلاک ہیں۔
شاہدرہ: امامیہ کالونی اور برکت کالونی سے لاہور جانے والے راستے بند ہیں۔
بیگم کوٹ چوک اور ایسٹرن بائی پاس: مکمل طور پر بند۔
لاہور رنگ روڈ: معمول کی ٹریفک کے لیے ناقابلِ رسائی۔
موٹرویز بند:
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے مطابق، “مرمت کے کام” کے باعث 22 نومبر کی رات 8 بجے سے چھ موٹرویز بند کر دی گئی ہیں:
ایم ون اسلام آباد سے پشاور
ایم ٹو اسلام آباد سے لاہور
ایم تھری لاہور سے عبدالحکیم
ایم فور پنڈی بھٹیاں سے ملتان
ایم 11 لاہور سے سیالکوٹ
اندرون شہر ٹریفک:
سٹی ٹریفک آفیسر کے مطابق لاہور کے اندر ٹریفک کا نظام معمول کے مطابق ہے لیکن اضافی سیکورٹی اہلکار تمام چیک پوسٹس پر تعینات کیے گئے ہیں۔
احتجاج کا پس منظر:
سابق وزیر اعظم عمران خان نے جمہوریت کی بحالی، آزاد عدلیہ، اور پی ٹی آئی کارکنوں کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کی کال دی ہے۔یہ اقدامات ممکنہ احتجاج سے نمٹنے اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے ہیں۔