خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں پیر کی رات نامعلوم دہشت گردوں نے سات پولیس اہلکاروں کو اغوا کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ عثمانزئی سب ڈویژن میں پیش آیا، جس کی تصدیق ڈی پی او نے کی ہے۔ اغوا کا واقعہ مغرب کی نماز کے فوراً بعد پیش آیا، جب مسلح افراد نے ایک سیکورٹی چوکی پر حملہ کیا اور اہلکاروں کو ان کے ہتھیاروں سمیت نامعلوم مقام پر لے گئے۔
اغوا ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت سلیم، عقل رحمان، میوا جان، روشن، عبدالمالک، نعمت اللہ اور شاد محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ حکام ان کی بازیابی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
ڈی پی او کے مطابق وزیر سب ڈویژن سے اغوا ہونے والے سات اہلکاروں کی بازیابی کے لیے اقدامات جاری ہیں جبکہ یہ واقعہ عثمانزئی سب ڈویژن کے قریب رپورٹ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر کے پی کے ثریا بی بی کے چیمبر میں ملازمین کیا کر رہے تھے؟ پابندی کیوں لگائی گئی؟
پولیس نے مغوی اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی کے لیے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
پاکستان کو پڑوسی ملک افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں شدت پسند سرگرمیوں میں اضافے کا سامنا ہے۔
شمال مغربی علاقے میں پولیس اہلکاروں کے اغوا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں بھی نامعلوم مسلح افراد نے بنوں کے بکا خیل تھانے کی حدود سے ایک پولیس کانسٹیبل کو اس کے گھر سے اغوا کر لیا تھا۔