تل ابیب: اسرائیل کی صیہونی حکومت نے اقوامِ متحدہ کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والے ادارے انروا پر پابندی لگا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے اقوامِ متحدہ کے امدادی ادارے انروا پر پابندی کا بل منظور کرلیا۔ پیر کی شام اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کردہ قانون کی رو سے انروا اسرائیل کی عملداری والے علاقوں میں کام نہیں کرسکے گا۔
بل کے تحت اسرائیلی حکام کو انروا کے ساتھ رابطے پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ انروا کے عملے کو دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں پر جوابدہ ہونا ہوگا۔ غزہ میں پائیدار انسانی امداد دستیاب ہوگی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ “اسرائیل کو 2دنوں کی جنگ بندی کے عوض 4یرغمالی رہا کرنے کی تجویز نہیں ملی۔” دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پابندی کے عمل پر گہری تشویش کا اظہار کردیا۔
سیکریٹری جنرل نے کہا کہ “اس قسم کی قانون سازی اسرائیل فلسطین دو ریاستی حل کیلئے خطرناک ہوگی، انروا کا متبادل ادارہ کوئی نہیں ہے۔ بل کی منظوری تباہی کے مترادف ہے”۔ عالمی برادری نے بھی انروا پر پابندی کے عمل کو تشویشناک قرار دیا۔