معروف ٹک ٹاکر مناہل ملک کی نامناسب ویڈیوز میں ایک شخص کو خاتون ٹک ٹاکر کے ساتھ نامناسب حرکات میں ملوث دکھایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے الزام عائد کیا ہے کہ ویڈیوز مناہل ملک نے خود لیک کیں۔
تاہم مناہل ملک نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ ان کی لیک کی گئی ویڈیوز حقیقی نہیں بلکہ جعلی ہیں جس سے محسوس ایسا ہوتا ہے کہ مبینہ طور پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا پھر ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے یہ ویڈیوز بنائی گئی ہوں گی۔
حال ہی میں سامنے آنے والی ایک خبر کے مطابق ویڈیوز کو لیک کرنے میں پاکستان کی صفِ اوّل کی ایک ٹک ٹاکر خاتون ملوث تھیں۔ ویڈیوز لیک کرنے والی یہ خاتون اس جیسے دیگر اسکینڈلز کیلئے بھی بدنام رہی ہیں اور کچھ عرصے سے ملک سے باہر ہیں۔
سب سے پہلے اس خاتون نے مناہل ملک کی ویڈیوز واٹس ایپ کے ذریعے اپنے رابطے میں موجود ملک بھر کے صحافیوں کو ارسال کی تھیں۔ قیاس آرائیاں یہ بھی ہیں کہ یہ ویڈیوز صحافیوں کے علاوہ بھی اپنے دیگر رابطوں کے ساتھ شیئر کی گئی ہوں گی۔
اگلا سوال یہ ہے کہ ویڈیوز میں ایسا کیا ہے اور اگر آپ یہ ویڈیوز دیکھنا چاہتے ہیں تو کہاں ملیں گی؟ تو سب سے پہلے یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تھیں اور بعد ازاں کسی طرح انہیں ڈیلیٹ کردیا گیا، پھر بھی کچھ مقامات پر یہ ویڈیوز ہوسکتی ہیں۔
کس نے فائدہ اٹھایا؟
عموماً جن ٹک ٹاکرز کی ویڈیوز لیک ہوتی ہیں، انہی کو اس سے سب سے زیادہ فائدہ بھی پہنچتا ہے۔ آج مناہل ملک کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد 18 لاکھ ہے جس کی ایک پوسٹ پر ہزاروں لائیکس اور کمنٹس ملتے ہیں اور برانڈز بھی ان کو اشتہارات دے رہی ہیں۔