پاکستان کے ٹاپ 3 سب سے دیانت دار ججز، تمام غیر مسلم؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Top 3 Most Honest Judges of Pakistan,

پاکستان میں انصاف کا نظام ہمیشہ سے تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے، آئین میں 26 ویں ترمیم میں حکومت کا سب سے زیادہ زور عدالتی اصلاحات پر رہا، پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں عدلیہ کا نظام مسلسل مشکلات کا شکار رہا اور آج بھی لاکھوں کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ ماضی میں کئی بار ایسا ہوا کہ سائل کی موت کے بعد فیصلہ آیا، یا کئی نسلوں نے عدالتوں میں انصاف کے لیے انتظار کیا۔

پاکستان میں ججز کی غیر جانبداری پر ہمیشہ سوالات اٹھتے رہے ہیں، مگر تین ججز ایسے ہیں جو اپنی ایمانداری اور دیانتداری کے لیے جانے جاتے ہیں:

3۔ جسٹس دوراب پٹیل
جسٹس دوراب فریمروز پٹیل سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور بعد میں سپریم کورٹ کے جج رہے۔ پارسی مذہب سے تعلق رکھنے والے جسٹس دوراب پٹیل نے انسانی حقوق کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا اور ایشین ہیومن رائٹس کمیشن کے بانی رکن بھی تھے۔ انہوں نے جنرل ضیاء الحق کے دور میں مارشل لاء کی وفاداری کا حلف لینے سے انکار کرتے ہوئے استعفیٰ دیا۔

2. جسٹس رانا بھگوان داس
جسٹس رانا بھگوان داس، جو ہندو مذہب سے تعلق رکھتے تھے، پاکستان کی عدلیہ میں نیک نامی کے حامل جج تھے۔ انہوں نے قائم مقام چیف جسٹس اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ جسٹس افتخار چوہدری کی معطلی کے دوران ان کا کردار قابل تعریف رہا اور ان کی عدالتی رائے کو آج بھی سراہا جاتا ہے۔

1۔ جسٹس رابرٹ ایلون کارنیلس
جسٹس رابرٹ ایلون کارنیلس، پاکستان کے چوتھے چیف جسٹس (1960-1968) رہے۔ انہوں نے ملک کے عدالتی نظام میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کے دور میں غیر مسلموں کے حقوق، مذہبی آزادی، اور مزدوروں کے حقوق کے مقدمات میں نمایاں فیصلے سامنے آئے۔ وہ 1969 سے 1971 تک یحییٰ خان کی کابینہ میں وزیر قانون بھی رہے۔ انہیں مذہبی انتہا پسندی کے خلاف آواز بلند کرنے اور آئینی اصولوں کی پاسداری کرنے پر جانا جاتا ہے۔

یہ تین ججز اپنی دیانتداری، غیر جانبداری اور عدلیہ کی آزادی کے لیے جانے جاتے ہیں اور ان کی خدمات کو آج بھی عوام اور قانونی برادری سراہتی ہے۔ پاکستان کی عدلیہ میں غیر مسلم ججز کی خدمات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ انصاف کے شعبے میں دیانتداری اور اصول پسندی مذہب سے بالاتر ہے۔

Related Posts