راولپنڈی: افواج پاکستان اور عوام کی طرف سے مسلح افواج کے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور تمام خطرات سے مادر وطن کے دفاع کے عزم کا اعادہ کرنے کے لئے آج یوم دفاع و شہدا منایا جا رہا ہے۔
یہ 1965 کا دن تھا جب بھارتی افواج نے رات کی تاریکی میں بین الاقوامی سرحد عبور کر کے پاکستان پر حملہ کیا لیکن قوم نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔
مساجد میں ملک کی ترقی و خوشحالی اور بھارت کے ظالمانہ قبضے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
آج شہداء کے لیے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی بھی کی جائے گی۔
پاک فوج قومی ادارہ، کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے فیض حمید سے متعلق کیا کہا؟
دن کی مرکزی تقریب جنرل ہیڈ کوارٹرز میں ہوگی۔ وزیراعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، سروسز چیفس اور ارکان پارلیمنٹ شرکت کریں گے۔
شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے نیول ہیڈ کوارٹرز اور نیول ایئربیسز پر بھی خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔