چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات نے قرض رول اوور کی درخواست مسترد کیوں کردی؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
State Bank announces one percentage point cut in interest rates

چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مبینہ طور پر گزشتہ ماہ پاکستان کی جانب سے قرض کے رول اوور کی درخواست کو مسترد کردیا تھا جس سے حکومت 9 بلین ڈالر کے رول اوور سے محروم ہوگئی۔

وزارت اقتصادی امور کے ماہانہ اعداد و شمار کے حوالے سے دی ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کو جولائی میں بین الاقوامی قرض دہندگان سے صرف 426 ملین ڈالر موصول ہوئے۔

غیر ملکی کمرشل بینکوں سے نئے قرضوں کے حصول کے ساتھ ساتھ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے کیش ڈپازٹس کا رول اوور، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری کے لیے ضروری ہے۔

وزارت اقتصادی امور نے سعودی عرب کے قرضوں میں 5 بلین ڈالر اور چینی قرضوں میں 4 بلین ڈالر سے زیادہ کے رول اوور کا منصوبہ بنایا تھا۔ 3 بلین ڈالر متحدہ عرب امارات قرض پر مبنی ہیں۔

رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ جولائی میں ان قرضوں کے لیے کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔

دریں اثنا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کا مقصد اگلے مالی سال تک مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے 4 بلین ڈالر تک اکٹھا کرنا ہے۔

سال 2022 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں جمیل احمد نے انکشاف کیا کہ ملک اضافی 2 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے کے آخری مراحل میں ہے جو کہ آئی ایم ایف کے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری کے لیے انتہائی اہم ہے۔

Related Posts