اسرائیل غزہ کی دلدل سے نکلنے کیلئے مذاکرات کی بھیک مانگنے لگا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عرب ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی دلدل میں بری طرح دھنسنے اور فلسطینی حریت پسندوں کے ہاتھوں بدترین ہزیمت کے بعد اسرائیل نے امریکا کو غزہ کی جنگ سے جان چھڑانے کیلئے دہائیاں دینا شروع کر دی ہیں۔

الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کچھ ایسی خفیہ دستاویزات اس کے ہاتھ لگی ہیں، جن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی درخواست پر امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے بعض عرب ممالک بالخصوص مصر اور قطر کے ساتھ رابطوں میں تیزی لائی گئی ہے۔

الشفا کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کے انڈونیشین اسپتال کو گھیر لیا

رپورٹ کے مطابق مصر اور قطر کے ساتھ ان رابطوں کا مقصد اس بات کی پلاننگ کرنا ہے کہ غزہ میں امداد کے بہانے فلسطینی حریت پسندوں پر فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس ممکنہ جنگ بندی کیلئے اسرائیل نے امریکا سے درخواست کی تھی تاکہ وہ اپنے فوجیوں اور گاڑیوں کو غزہ کی دلدل سے نکال سکے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کے اندر زمینی کارروائی کرنا اسرائیل کیلئے بھیانک غلطی ثابت ہوگیا ہے اور اس کی فوج کو فلسطینی حریت پسندوں کے ہاتھوں غزہ کی گلیوں میں بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ میں داخل تو اپنی مرضی سے ہوئی تھی، تاہم اب حریت پسندوں نے اسے اس طرح گھیر لیا ہے کہ اس کیلئے اپنی مرضی سے پسپا ہونا بھی مشکل ہوگیا ہے اور اسرائیلی فوج اندازوں سے کہیں زیادہ جانی اور سامان حرب کے اتلاف کا سامنا کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حریت پسند گھات لگا کر اب صہیونی فوج کی واپسی کے راستے مسدود کئے بیٹھے ہیں۔ صورتحال اس قدر ابتر ہوچکی ہے کہ اب اسرائیلی میڈیا نے بھی حریت پسندوں کے گھات حملوں میں صہیونی فوجی افسران اور عام فوجیوں کے مارے جانے کی خبریں نشر کرنا شروع کر دی ہیں۔

دوسری طرف حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق کا کہنا ہے کہ ہم فی الحال متوقع معاہدے کی تفصیلات میں نہیں جائیں گے اور جب یہ طے پا جائے گا تو قطر کے بھائی اس کا اعلان کریں گے۔

دریں اثنا حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں۔

اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ حماس کے اہلکار اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں اور حماس نے قطری ثالثوں کو اپنا جواب پہنچا دیا ہے۔

Related Posts