یمنی حوثیوں نے اسرائیلی جہاز اغوا کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر کے پانیوں سے اسرائیلی بحری جہاز کو اغوا کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ جہاز اس کا نہیں ہے۔

تہران کے اتحادی حوثی غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے حماس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نام پر اسرائیل پر اکا دکا میزائل فائر کر رہے ہیں، جس سے اسرائیل کو تا حال کوئی نقصان نہیں پہنچ سکا ہے۔

غزہ کا المیہ ورلڈکپ کے میدان میں پہنچ گیا۔۔۔۔۔

گزشتہ ہفتے حوثی رہنما نے کہا تھا کہ ان کی افواج اسرائیل پر مزید حملے کریں گی اور وہ بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
تاہم آج بحیرہ احمر میں بحری جہاز کے اغوا کے واقعے پر اعلیٰ حوثی کمان کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک جہاز کو بحیرہ احمر کے پانیوں میں ضبط کر لیا گیا ہے، تاہم اس جہاز کی ملکیت، اس کی سرگرمیوں اور اس کے عملے کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق اغوا شدہ جہاز پر کوئی اسرائیلی موجود نہیں تھا۔ بیان کے مطابق یہ ایک اور ایرانی دہشت گردی ہے جو آزاد دنیا کے شہریوں کے خلاف ایران کی جارحیت میں اضافے کی علامت ہے اور یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ عالمی آبی گزرگاہیں ایرانی حمایت یافتہ دہشت گردی کے نتیجے میں غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اغوا شدہ جہاز میں یوکرین، بلغاریہ، فلپائن اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 25 افراد پر مشتمل عملہ سوار تھا، ان میں کوئی اسرائیلی نہیں تھا۔

Related Posts