شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام دو اسکولوں پر اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 200 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ الفخورہ اسکول پر حملے میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔
جنوبی غزہ میں خان یونس سے رپورٹنگ کرتے ہوئے الجزیرہ کے ہانی محمود نے کہا کہ اسکولوں، ہسپتالوں اور عوامی سہولیات پر اسرائیلی حملے اب ایک رجحان بن گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ متعدد فضائی حملوں نے دونوں اسکولوں کو شدید تباہی سے دوچار کیا۔
ان حملوں میں تقریباً 200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ تعداد بڑھنے کی توقع ہے کیونکہ بہت سے افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ بیلچوں اور اپنے ہاتھوں سے مٹی ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔
خیال کیا جارہا ہے کہ نہ رکنے والے اسرائیلی حملوں سے بھاگ کر کئی سو لوگوں نے دونوں اسکولوں میں پناہ لی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ الفخورہ پر حملہ صبح کی اولین ساعتوں میں ہوا، جب کہ تل الزاطر پر حملہ دن کے بعد کیا گیا۔
اسرائیلی بمباری سے غزہ کا مواصلاتی نظام تباہ، غذائی اشیاء کی ترسیل معطل
ہر طرف لاشیں ہیں اور طبی ٹیمیں زخمیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔