اسٹاک مارکیٹ میں 333 پوائنٹس کی مندی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹاک مارکیٹ میں 333 پوائنٹس کی مندی
اسٹاک مارکیٹ میں 333 پوائنٹس کی مندی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن میں 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح 57750 رہی تاہم کاروبار کے اختتام پر ہنڈریڈ انڈیکس 333 پوائنٹس کم ہوکر 57063 پر بند ہوا۔

حصص بازار میں 90 کروڑ شیئرز کے سودے 23 ارب روپے میں طے ہوئے جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 16 ارب روپے بڑھ کر 8281 ارب روپے ہے۔

دوسری جانب بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے آج کراچی میں منعقدہ تقریب میں اسٹیٹ بینک کا اسٹریٹجک پلان برائے 2023ء تا 2028ء”ایس بی پی وژن 2028ء“ جاری کردیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان، کراچی میں ہونے والی اس تقریب میں بینک کی سینئر انتظامیہ نے شرکت کی۔ ”اسٹیٹ بینک وژن 2028ء“ اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ترمیم کے بعد جاری کیا جانے والا پہلا منصوبہ ہے۔

اس میں مرکزی بینک کا نصب العین، مشن اور اگلے پانچ سال کے لیے متعین کلیدی اہداف بتائے گئے ہیں۔ اسٹریٹجک پلان اہم متعلقہ فریقوں کے ساتھ ایک مشاورتی اور جامع عمل کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ ”اسٹیٹ بینک وژن 2028ء“ اسٹیٹ بینک کے اس عزم کا اظہار ہے کہ قیمتوں کا استحکام اورمالی استحکام حاصل کیا جائے گا اور ملک کی پائیدار اقتصادی ترقی میں حصہ لیا جائے گا۔

جناب جمیل احمد نے مزید کہا کہ پلان کی تیاری کے دوران جن امور کو مدِنظر رکھا گیا ہے ان میں معیشت اور مالی استحکام کو درپیش ابھرتے ہوئے خطرات بشمول ماحولیاتی تبدیلی، تیزرفتار ڈجیٹل اختراعات اور رکاوٹیں، اور سائبر سیکورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات بھی شامل ہیں۔

جناب جمیل احمد نے بتایا کہ ”ایس بی پی وژن 2028ء“ میں چھ اہم اسٹریٹجک مقاصد کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں مہنگائی کو وسط مدتی ہدف کی حد میں رکھنا، اور مالی نظام کی کارکردگی، اثرانگیزی، شفافیت اور استحکام بڑھانا، مالی خدمات تک شمولیتی اور پائیدار رسائی کو فروغ دینا، شریعت سے ہم آہنگ بینکاری نظام میں ڈھالنا، جدت پسندانہ اور شمولیت پر مبنی ڈجیٹل مالی خدمات کا ایکوسسٹم تشکیل دینا، اور اسٹیٹ بینک کو ہائی ٹیک اور عوام پر مرتکز ادارے کا روپ دینا شامل ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ میں 57 ہزار پوائنٹس کا اضافہ

ان اسٹریٹجک مقاصد کو پانچ بنیادی موضوعات کے گرد تشکیل دیا گیا ہے، جن میں اسٹریٹجک ابلاغ، ماحولیاتی تبدیلی، ٹیکنالوجی میں جدت طرازی، تنوع اور شمولیت، اور پیداواریت اور مسابقت شامل ہیں۔

Related Posts