پاکستان اور امریکا کے تعلقات معاشی استحکام پر مرکوز ہیں۔ڈونلڈ بلوم

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور امریکا

پاکستان اور امریکا کے تعلقات معاشی استحکام پر مرکوز ہیں۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات سکیورٹی سے آگے بڑھ چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں خدمات سرانجام دینے والے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے نیویارک کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان گرین انرجی پالیسی بروئے کار لا کر اپنی معیشت کا پہیہ رواں دواں کرسکتا ہے۔

تحمل سے کام لیں، ہم جنگ کا دائرہ پھیلانا نہیں چاہتے، امریکا کا ایران کو پیغام

گفتگو کے دوران امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ گرین انرجی پالیسی پاکستان کی اقتصادی آزادی کو برقرار رکھنے میں مدد دے گا۔ پاکستان کیلئے گرین الائنس کی بدولت کلائمیٹ انرجی، پانی اور دیگر اقتصادی ضروریات کو بھی محفوظ رکھنا ممکن ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف کی پاکستان آمد

امریکی سفیر نے کہا کہ پاکستان کو اپنی پالیسیوں میں شفافیت اور پائیداری کے ساتھ ساتھ انصاف پر مبنی سوچ پر توجہ دینا ہوگی۔ نیو یارک کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس کا کہنا تھا کہ اگر سندھ اور پنجاب نیو یارک کی سسٹر اسٹیٹ بنے تو یہ ایک اچھا قدم ہوگا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے انکشاف کیا کہ ایران کو امریکا سے دو خطوط موصول ہوئے ہیں جن میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ امریکا جنگ کے دائرے کو بڑھانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

خطوط کا حوالہ دیتے ہوئے گزشتہ ماہ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بھی خطے میں جنگ کے دائرے کو بڑھانے کا خواہاں نہیں لیکن غزہ میں خواتین اور بچوں کو قتل کرنے کا سلسلہ مزاحمتی قوتوں اور علاقے کے عوام میں بے چینی کا باعث بنے گا۔

Related Posts