القدس کے محکمہ اسلامی اوقاف کے حوالے سے فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے قدیم شہر میں واقع مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عاید کر دی ہے، جبکہ حماس نے مسلم ممالک سے غزہ پر اسرائیلی بمباری رکوانے میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
مقبوضہ القدس کے اسلامی اوقاف کا انتظامی کنٹرول اردن کے پاس ہے۔ اوقاف کے مطابق اسرائیلی پولیس افسروں نے قلعہ بند مسجد کے تمام دروازے اچانک بند کرنا شروع کر دیے اور مسلمانوں کا داخلہ مسجد اقصیٰ میں روک دیا جبکہ دوسری جانب وہ یہودی عبادت گزاروں کو مسجد میں تلمودی عقائد کے مطابق عبادت کے لیے داخلے کی اجازت دے رہے تھے۔ اس اقدام سے مسجد اقصیٰ میں عبادت کے حوالے سے ایک مدت سے نافذ اسٹیٹس کو ختم ہو گیا ہے۔
مہنگائی کی ٹینشن، نہ بجلی بل اور کرایوں کی۔ گرانی سے تنگ کراچی کے شہری نے درخت پر گھر بسالیا
مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کے لیے مختص اسٹیٹس کو انتظامات کے تحت غیر مسلم القدس کمپلیکس کا دورہ تو کر سکتے ہیں لیکن انہیں وہاں عبادت کرنے کی اجازت نہیں۔ اس انتظامی ترتیب کے باوجود بعض یہودی مسجد کے احاطے میں نماز ادا کرتے دیکھے جاتے ہیں۔
یہودی قانون کے مطابق مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ، المعروف ٹیمپل ماؤنٹ کے تقدس کی وجہ سے اس کے کسی بھی حصے میں یہودیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔
دوسری جانب حماس رہنما نے عرب، اسلامی ممالک اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت رُکوانے کیلیے اخلاقی اور سیاسی ذمہ داری نبھائیں۔
حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
اس موقع پر حماس رہنما نے کہا کہ عرب ممالک اسرائیل سے اپنے معمول کے تعلقات ختم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی امداد کے لیے دوسرے راستے بھی کھولے جائیں۔
اسامہ حمدان نے کہا کہ غزہ میں ایندھن، طبی امداد اور ملبہ ہٹانے والا سامان اور اوزار بھیجے جائیں تاکہ ملبے تلے دبے لوگوں اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں نکالی جاسکیں۔