سعودی عرب میں کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کا جھانسہ دینے کے الزام میں 14 افراد پر مشتمل گروہ گرفتار کیا گیا ہے جن میں سعودی شہری اور کچھ غیر ملکی شامل ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق گروہ کے افراد نے بیرون ملک موجود غیر قانونی کمپنیوں کے تعاون سے متعدد افراد سے رقوم وصول کرکے کمپنیوں کو روانہ کی ہے۔
پبلک پراسکیوشن نے کہا ہے کہ ’مذکورہ افراد نے دھوکہ دہی اور جھوٹ کی بنیاد پر لوگوں کو اس بات پر قائل کیا ہے کہ وہ ان کے پیسے کرپٹو کرنسی میں لگا کر منافع دیں گے‘۔
مذکورہ افراد نے بینک اکاؤنٹ کھولے اور ان کے ذریعہ لوگوں سے رقوم جمع کرکے بیرون ملک ٹرانسفر کئے ہیں۔
اسرائیل نے حماس کے کرپٹو کرنسی اکاؤنٹس سے رقم سرکاری خزانے میں منتقل کرلی
مذکورہ افراد نے غیر قانونی کمپنیوں اور سادہ لوح عوام کے درمیان رابطے بھی قائم کروائے ہیں۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ مذکورہ افراد نے جرم کا إقرار کرلیا ہے جبکہ انہیں جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
دوسری جانب فیراری نے امریکہ میں اپنی لگژری سپورٹس کاروں کے لیے کرپٹو کرنسی میں قیمت وصول کرنا شروع کردی ہے اور اپنے امیر صارفین کی درخواستوں کے بعد اس سکیم کو یورپ تک بڑھادے گا۔
فیراری کے مارکیٹنگ اور کمرشل چیف نے بتایا کہ بلیو چپ کمپنیوں کی اکثریت نے کرپٹو کو چھوڑ دیا ہے کیونکہ بٹ کوائن اور دیگر ٹوکن کی قدر میں اُتار چڑھاؤ لین دین کے استعمال کے لیے انہیں ناقابل عمل بناتا ہے۔ پیچیدہ ضابطے اور توانائی کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بھی کرپٹو کا پھیلاؤ کم ہوگیا تھا۔