افغانستان کے دار الحکومت کابل میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی، ان کی جدوجہد کی حمایت اور صہیونی حکومت کے مظالم اور وحشیانہ بمباری کیخلاف بڑا مظاہرہ کیا۔
باختر نیوز ایجنسی کے مطابق مظاہرے میں افغانستان کے مسلمان اور مجاہد عوام نے ’’فلسطین زندہ باد اور اسرائیل مردہ باد‘‘ ’’لبیک یا اقصیٰ‘‘، ’’فلسطین تنہا نہیں‘‘، ’’اسرائیل دہشت گرد ہے‘‘ اور دیگر نعرے لگائے۔ انہوں نے صہیونی حکومت کے حالیہ ہولناک حملوں کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینی مسلمانوں اور حماس کے مجاہدین کی حمایت کا اعلان کیا۔
عرب عوام میں اشتعال بڑھنے لگا، اردن کے ہزاروں شہریوں کا اسرائیلی سرحد کی طرف مارچ
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی معروف شخصیت عبدالحق حماد نے اسلامی ممالک بالخصوص عرب ممالک کے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اگر آج تم نے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی مدد نہ کی تو ایسا وقت آئے گا جب یہی ظالم تم پر مسلط ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی فتح کا واحد ذریعہ عالم اسلام کا اتحاد اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت ہے۔
سیاسی تجزیہ کار انجینئر نذر محمد مطمئن نے کہا وہ ممالک بالخصوص عرب ممالک جو امریکہ کی خوشنودی کے لیے فلسطین کے مصائب سے آنکھیں چراتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ان پر بھی ایسا دن آئے گا۔
مظاہرے کے اختتام پر اسرائیلی پرچم جلا دیا گیا اور سات نکاتی قرارداد (پشتو، دری، عربی اور انگریزی زبانوں میں) پیش کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہم افغان عوام غاصب اسرائیل کی طرف سے فلسطین اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں پر جاری جارحیت اور بچوں اور خواتین کے قتل کو بین الاقوامی قانون اور اخلاقیات کے منافی عمل قرار دیتے ہیں۔ اور ہم اسے جلد از جلد روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یاد رہے ملک کے دیگر صوبوں میں بھی فلسطینی مسلمانوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔