کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریم کرائمز کے باعث نگران وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے جرائم کنٹرول نہ کرسکنے والے ایس ایچ اوز کو گھر بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 24 گھنٹوں میں جرائم کی ہوش ربا رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں شہرِ قائد 100 موٹر سائیکلز اور 23 گاڑیوں سے محروم ہوگیا۔
کراچی، مسکن چورنگی کے قریب دکان میں سلنڈر دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے
آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہریوں کو 5گاڑیوں سے چوری اور 18 سے چھین کر محروم کیا گیا۔ 3شہری قتل جبکہ 17افراد زخمی ہوگئے، جرائم کی یہ صورتحال بھیانک ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ مقبول باقر نے کہا کہ صورتحال سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پولیس کی توجہ جرائم کو قابو کرنے پر نہیں۔ پولیس بتائے کہ گزشتہ 1روز میں کتنے اسٹریٹ کرمنلز پکڑے اور کتنی پیٹرولنگ کی گئی؟
وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے بڑھتے ہوئے جرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایچ اوز سمیت جو بھی پولیس افسر جرائم کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں، انہیں گھر بھیجا جائے، کراچی کو اچھے پولیس افسران چاہئیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نگران وزیر اعلیٰ سندھ نے صنعتوں کے متعلق اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیر صنعت و محصولات یونس ڈھاگا، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم اور دیگر حکام شریک ہوئے تھے۔
اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زیادہ تر صنعتیں اپنے کارکنان کو کم از کم اجرت نہیں دے رہیں، نہ ہی اوور ٹائم دیا جارہا ہے۔ محکمۂ صنعت کو تمام مسائل حل کرانے کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔