اسلام آباد: عدالت نے توہینِ الیکشن کمیشن کیس میں سابق وزیر فواد چوہدری کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری کی بریت کی درخواست کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ عدالت نے فواد چوہدری کی بریت کی درخواست پر 23 اکتوبر کو دلائل طلب کیے۔
شیخ رشید کا گرفتار بھانجا شاکر بھی گھر پہنچ گیا
بریت کی درخواست میں سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ میرے خلاف مقدمہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیا گیا جس میں نہ تو مقدمے میں عائد کی گئی دفعات کا اطلاق ہوتا ہے، نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا گیا۔
سابق وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ چالان میں بنیادی نوعیت کے ثبوت حاصل کرنے کے بھی کوئی شواہد نہیں، مدعی خود الیکشن کمیشن کا ملازم ہے جس کے بیان کی حمایت میں اس کے بیان کو بذاتِ خود شامل نہیں کیاجاسکا۔
فواد چوہدری نے عدالت سے بریت کی درخواست منظور کرنے کی استدعا کی جس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 20 روز تک کیلئے ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی الیکشن کمیشن بینچ نے فواد چوہدری کی معافی کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے معذرت کی استدعا مسترد کردی تھی۔