دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ اسلامی بینکاری کو فروغ دینے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ معاشی استحکام کیلئے بینکنگ عمل کو شرعی اصولوں کے تحت انجام دیا جائے۔
اسلامی بینکاری کا تصور اسلامی اقتصادی نظام پر مبنی ہے جو ربا کے عدم استعمال، انصاف، اعتماد کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ اہل مدارس اسلامی بینکاری کیلئے ماہر افراد تیار کریں جو معیشت کے جدید تقاضوں کو سمجھتے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
2 پاکستانی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے پہلی بار غیر ملکی کنٹریکٹ حاصل کرلیے
اسلامی بینکاری کے حوالے سے خصوصی کورسز اور اقتصادی تعلیم کے دائرہ کار کو وسعت دینے کی اشد ضرورت ہے۔ اسلامی بینکاری سودی نظام کے بجائے نفع کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دیتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں اسٹیٹ بنک آف پاکستان (لاہور زون) کے زیراہتمام اسلامی بینکاری کے حوالے سے آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ڈائریکٹر فنانس سٹیٹ بینک (لاہور زون) ڈاکٹر سلیم، سیکرٹری سٹیٹ بنک (لاہور زون) محمد طاہر، ڈپٹی سیکرٹری مقصود بھٹی، مفتی محمد صابر حسین اور حمزہ طالب نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام میں ادارے کے طلبہ اور علماء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مقررین اپنے خطابات میں کہا کہ اسلامی بینکاری بہت تیزی سے اپنا سفر طے کر رہی ہے اور ہر آنے والے دن کیساتھ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا مارکیٹ شیئر بڑھتا چلا جا رہا ہے، لہٰذا میں ہمیں اس حوالے سے تربیت یافتہ افراد تیار کرنے کی ضرورت ہے جو اسلام کے اقتصادی نظام پر دسترس رکھتے ہوں