صدر ایردوان کا یورپی یونین سے مکمل لا تعلقی کا عندیہ

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو ان کا ملک یورپی یونین سے علاحدگی اور ترکِ تعلق اختیار کرسکتا ہے۔ انھوں نے یہ بات یورپی پارلیمان کی ترکیہ کے بارے میں حالیہ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی ہے۔

یورپی پارلیمان میں رواں ہفتے کے اوائل میں منظور کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں 27 رکنی یورپی بلاک میں ترکیہ کی شمولیت کا عمل دوبارہ شروع نہیں ہوسکتا۔ اس میں یورپی یونین پر زور دیا گیا کہ وہ انقرہ کے ساتھ اپنے تعلقات کے لیے ‘متوازی اور حقیقت پسندانہ فریم ورک’ تلاش کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

بالی ووڈ کے کون کونسے اسٹار مولانا طارق جمیل کے پرستار ہیں؟

ترکیہ گذشتہ 24 سال سے یورپی یونین میں شمولیت کا باضابطہ امیدوار رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں انسانی حقوق کی مبیّنہ خلاف ورزیوں اور قانون کی حکمرانی کے احترام کے بارے میں بلاک کے خدشات کے پیش نظر تنظیم میں اس کی شمولیت کے مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے امریکا کے دورے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین ترکیہ سے علاحدگی اختیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ہم ان پیش رفتوں کا اپنے طور پر جائزہ لیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو ہم یورپی بلاک سے (رُکنیت کے عمل میں) الگ ہو سکتے ہیں۔

ترکیہ کی وزارتِ خارجہ نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ یورپی پارلیمان کی رپورٹ میں بے بنیاد الزامات اور تعصبات شامل ہیں اور یورپی یونین کے ساتھ ملک کے تعلقات کے بارے میں اوچھا اور عاقبت نا اندیشانہ نقطہ نظر اپنایا گیا ہے۔

Related Posts