اسلام آباد / نیروبی: پاکستان اور کینیا کے مابین ارشد شریف قتل کیس پر تحقیقات کیلئے قانونی معاونت کے معاہدے پر اتفاقِ رائے ہوگیا ہے۔
پاکستان اور کینیا کے مابین معاہدے سے دونوں ممالک کے افسران ارشد شریف قتل کیس کے ملزمان تک رسائی حاصل کرسکیں گے جبکہ پاکستان کینیا میں 3 افراد سے تفتیش کرنے کا خواہاں ہے۔ معاہدے کیلئے آئندہ ماہ نیروبی میں اجلاس متوقع ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولرائز کرنے کیلئے اہم صحافتی فورم پر مشاورتی اجلاس
متوقع اجلاس میں معاہدے پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ معروف صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کو گزشتہ برس 23اکتوبر کو کینیا کی مقامی پولیس نے گولی مار کر شہید کردیا تھا جسے شناخت کی غلطی قرار دیا گیا۔
دوسری جانب ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینین پولیس کے پانچوں اہلکار معطلی کے بعد بحال ہوگئے جنہیں انکوائری میں بے گناہ قرار دے دیا گیا۔ 2 اہلکاروں کو سینئر کے عہدے پر ترقی بھی مل گئی۔ ارشد شریف قتل کیس کے متعدد حقائق تاحال سامنے نہ آسکے۔
کینیا میں صحافی ارشد شریف کے میزبان خرم اور وقار قتل میں ملوث ہونے کے الزام سے پہلے ہی انکار کرچکے ہیں جن کا قیام تاحال کینیا میں ہے۔ ارشد شریف کو 23اکتوبر 2022 کو نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر سر پر گولی ماری گئی تھی۔