یومِ استحصالِ کشمیر کے موقعے پر پاکستان میں شہر شہر احتجاج اور ریلیاں

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یومِ استحصالِ کشمیر کے موقعے پر آج ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور ریلیاں جاری ہیں جن میں مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت نے 5 اگست 2019 کو یکطرفہ غیر قانونی اقدام اٹھاتے ہوئے آرٹیکل 370 کے تحت ریاستِ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی جس پر مظلوم کشمیری لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف جبکہ پاکستانی شہری مختلف شہروں میں سراپا احتجاج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نگران سیٹ اپ 2024 تک جا سکتا ہے، وسان

بھارت کی نریندر مودی حکومت میں مقبوضہ کشمیر کے متعدد رہنماؤں اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مجھے اور پی ڈی پی کی سینئر قیادت کو گھروں میں محصور کردیا گیا جس کیلئے کریک ڈاؤن رات گئے شروع ہوا۔

محبوبہ مفتی نے آج یومِ استحصالِ کشمیر کے موقعے پر اپنے پیغام میں کہا کہ میری جماعتوں کو پولیس نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا اور انہیں قید میں رکھا جارہا ہے۔ نریندر مودی حکومت کا حالات معمول پر آنے سے متعلق جھوٹا پراپیگنڈہ بے نقاب ہوگیا۔

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی شاہراہِ دستور پر قمر زمان کائرہ نے ایک ریلی کی قیادت کی جو ریڈیو پاکستان چوک سے شروع ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے سے ہوتی ہوئی ڈی چوک پہنچی جہاں 1 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

شرکائے ریلی سے خطاب کے دوران قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اقوامِ عالم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق دلوایا جائے۔ مظلوم کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کا وعدہ اقوامِ متحدہ میں بھارت کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے کیا۔

قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو ووٹ کا حق دینا بھارت کا وعدہ تھا، پاکستان کا نہیں۔ اب عالمی برادری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہی کشمیریوں کو حقِ رائے دہی دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ضروری ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بھی آواز اٹھائی جائے۔ 

Related Posts