تھائی قونصل جنرل نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کا دورہ کیا، اس موقع پر معزز مہمان نے مہتمم جامعہ مولانا نعمان نعیم سے ملاقات، شعبہ بیرون سمیت جامعہ کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔
اس موقع پر ڈپٹی قونصل جنرل سری پورن تنتی پانیاتھیپ، بنوریہ شعبہ بیرون کے ڈائریکٹر مولانا فرقان احمد صدیقی، ڈائریکٹر بیرون امور مفتی زین حسن فیروز (سری لنکا) ڈائریکٹر شعبہ لنگویسٹک ڈاکٹر محمد سرواد (یوگنڈا) بھی موجود تھے۔
معزز مہمانوں کے اعزاز میں مقامی ریسٹورنٹ میں تقریب اور ظہرانے کا اہتمام کیا گیا، جس میں جامعہ میں زیر تعلیم تھائی طلبہ بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
کے الیکٹرک پر قبضے کی جنگ، نئے مالک کی جانب سے سستی بجلی کا دعویٰ۔ حقیقت کیا ہے؟
اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم مولانا نعمان نعیم نے قونصل جنرل کا جامعہ میں آنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ تھائی قونصلیٹ نے اپنے طلباء کے سلسلہ سے ہمیشہ سے تعاون کیاہے، ہم ان طلباء کی تعلیم کے ساتھ ان کے مستقبل کا بھی خیال رکھتے ہیں، قونصلیٹ کے تعاون سے تھائی لینڈ کا دورہ کیا جس میں تھائی لینڈ کی نارا تیوات جیسی بڑی کئی بین الاقوامی جامعات سے تعلیمی معاہدے کرچکے ہیں اور باہمی تعاون کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
قونصل جنرل ناروت سونتارودوم نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے طلباء جامعہ بنوریہ عالمیہ جیسی تعلیم گاہ سے مستفید ہورہے ہیں، یہاں آکر خوشی ہوئی اور نظام وانتظام قابل تعریف ہے، ہمارے طلباء کا خیال رکھنے پر بنوریہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان اور تھائی لینڈ کے تعلقات مستحکم ہیں، باہمی تعلیمی تعاون کا فروغ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید استحکام بخشے گا اور قونصلیٹ کاسلسلے میں تعاون جاری رکھے گی۔
جامعہ کے شعبہ بیرون کے ڈائریکٹر مولانا فرقان احمد صدیقی نے اپنے خطاب میں جامعہ کے تعلیمی و تربیتی نظام سے آگاہی دیتے ہوئے کہاکہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں زیر تعلیم طلباء کو ان کے ممالک کی ضرورتوں کے مطابق تعلیم و تربیت دی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے ممالک میں جاکر خدمات انجام دے سکیں اور یہی وجہ ہے تھائی لینڈ میں جامعہ کے فضلاء کی ایک بڑی تعداد مختلف شعبہ جات میں خدمات انجام دے رہی ہے۔