اسرائیل کا سعودی عربیہ تک ریلوے لائن بچھانے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے 100 ارب شیکل (27 ارب ڈالر) کی لاگت سے سے ریل نیٹ ورک کے توسیعی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

اس ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے اسرائیل کے مضافاتی علاقوں کو میٹروپولیٹن تل ابیب سے مربوط کیا جائے گا اوراسی کے ذریعے مستقبل میں سعودی عرب کے ساتھ زمینی رابطہ قائم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

جب کشکول لیکر باہر نکلتے ہیں تو بہت شرم آتی ہے، وزیر اعظم

نیتن یاہو نے یہ بات اسرائیلی کابینہ کے اتوار کو ہفتہ وار اجلاس میں کہی ہے۔ انھوں نے اجلاس کے آغاز میں اس آئینی بحران کو نظر انداز کیا جس نے ملک کو گذشتہ سات ماہ سے تعطل کا شکار کر رکھا ہے، جس سے صہیونی ریاست کی معیشت کو دھچکا لگا ہے اور اس کی جمہوری صحت پر مغربی اتحادیوں کے اعتماد کو دھچکا لگا ہے۔

اس کے بجائے انھوں نے ’’ون اسرائیل پروجیکٹ‘‘ سمیت بنیادی ڈھانچے کے اقدامات کے بارے میں گفتگو کی ہے۔اسے انھوں نے ملک کے کاروباری اور سرکاری مراکز تک ٹرین کے ذریعے سفر کے وقت کو دو گھنٹے یا اس سے کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’میں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ مستقبل میں ہم ایلات سے بحیرہ روم تک ریل کے ذریعے سامان کی نقل وحمل کے قابل ہوں گے اور اسرائیل کو ٹرین کے ذریعے سعودی عرب اور جزیرہ نما عرب سے بھی جوڑ سکیں گے۔اس پر بھی، ہم کام کر رہے ہیں‘‘۔

اسرائیل کے ایک سینئر قانون ساز نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات استوار ہونے کا امکان نظر نہیں آتا، حالانکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے گذشتہ ہفتے مشرقِ اوسط کی طاقتوں کے درمیان ممکنہ مفاہمت کی پیشین گوئی کی تھی۔

اسرائیلی پارلیمان کنیست کی خارجہ تعلقات اور دفاعی کمیٹی کے سربراہ اور نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے سینیر رکن یولی ایڈلسٹائن نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کو بتایا کہ ’’میرے خیال میں کسی معاہدے کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہوگا‘‘۔

Related Posts