وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بغاوت پر اُکسانے کے کیس میں سابق معاونِ خصوصی شہباز گِل کو اشتہاری قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر شہباز گل کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے 2 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ شہباز گل پہلے کی طرح عدالت سے پھر غیر حاضر رہے۔
خواجہ آصف کا خواتین کے متعلق تبصرے پر معذرت سے انکار
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ شہباز گل نے وارنٹ گرفتاری منسوخی اور ویڈیو لنک کے ذریعے حاضر ہونے کیلئے استدعا کی۔ وکیلِ صفائی کہتے ہیں کہ شہباز گل سخت بیمار ہیں، عدالت نہیں آسکیں گے جبکہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ شہباز گل نے ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی۔ پولیس نے شہباز گل کے خلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی سے متعلق رپورٹ جمع کرائی جس کے مطابق ملزم کی رہائش گاہ پر اشتہاری قرار دینے کا شتہار چسپاں کیا گیا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ شہباز گل جان بوجھ کر گرفتاری سے بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عدالت ملزم کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتی ہے۔ ان کا شناختی کارڈ بھی بلاک کر رہے ہیں۔ ڈی سی فیصل آباد اور اسلام آباد شہباز گل کی جائیداد کے متعلق رپورٹ 31جولائی تک جمع کرائیں۔