برلن: یورپی یونین نے یوکرین جنگ کی پاداش میں روس پر پابندیوں کا 11واں پیکیج نافذ کردیا ہے جس کا مقصد روس کی حوصلہ شکنی اور یوکرین کی حوصلہ افزائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔ نئی پابندیوں کے تحت روس کے فوجی اور صنعتی کمپلیکس کی براہِ راست مدد کرنے والوں میں 87نئے ادارے شامل کر لیے گئے۔
پاکستان میں رومانیہ کے سفیر انتقال کر گئے
مذکورہ اداروں میں چین، متحدہ عرب امارات، ازبکستان، آرمینیا اور شام کی رجسٹرڈ کمپنیاں شامل ہیں۔ایسی عسکری اشیاء بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرلی گئیں جو جدید ٹیکنالوجی اور ہوابازی سے تعلق رکھتی ہیں۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں کے ضمن میں رس کے راستے کسی تیسرے ملک کو برآمدات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ایسی حساس اشیاء کی فروخت پر بھی پابندی ہوگی جو دوہرے مقاصد کیلئے قابلِ استعمال سمجھی جائیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ روس کے زیرِ کنٹرول 5 نشریاتی اداروں کے لائسنس منسوخ کیے گئے ہیں، یوکرینی بچوں کو غیر قانونی طور پر روس بھیجنے کے الزام میں 71افراد اور 33 اداروں کے اثاثے منجمد کردئیے گئے، مزید پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔