ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کاعراقی وزیراعظم کے استعفے کے لیے بغداد آنے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Iraq PM resigns

تہران :ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے جنرل قاسم سلیمانی کی بغداد میں آمد کی اطلاع منظر عام پر آنے سے چندے قبل عراقی کابینہ نے ایک ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے استعفے کی منظوری دے دی ۔ انھوں نے اپنی حکومت کے خلاف جاری پْرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

جنرل قاسم سلیمانی نومبرکے اوائل میں بھی عراق میں موجود پائے گئے تھے۔انھوں نے شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشدالشعبی کے کمانڈروں سے خفیہ ملاقات کی تھی اور انھیں وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی حمایت کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تب ایران کے ایک سکیورٹی عہدہ دار نے قاسم سلیمانی کی بغداد میں ایک اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ وہ وہاں کچھ ’’ مشورے‘‘ دینے کے لیے گئے تھے۔

عراق میں یکم اکتوبر سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان کا مرکز دارالحکومت بغداد اور شیعہ اکثریتی جنوبی شہر نجف ، بصرہ اور ناصریہ وغیرہ ہیں۔

مزید پڑھیں :گزشتہ ماہ کے دوران کشمیر میں کم از کم 7 افراد کو شہید، 60 افراد کو گرفتار کیا گیا

ارباب اقتدار وسیاست کی بدعنوانیوں ، بے روزگاری ، مہنگائی اور شہری خدمات کے پست معیار کے خلاف اس احتجاجی تحریک میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں چار سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ان پْرتشدد احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں عراق کو 2014ء میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کی مسلح بغاوت کے بعد سے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے ۔

عراقی حکومت نظام میں اصلاحات کے اعلانات کے باوجود مظاہروں پر قابو نہیں پاسکی ہے اور اس کو بدستور عوامی غیظ وغضب کا سامنا ہے۔

Related Posts