امپھال: بھارتی ریاست منی پور میں فسادات کے دوران انٹرنیٹ پر پابندی عائد ہے جبکہ مختلف واقعات کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 1 بی ایس ایف اہلکار بھی شامل ہے۔ 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں فسادات کا سلسلہ ختم ہونے میں نہیں آتا۔ گزشتہ کئی ہفتوں سے ریاست کے شہری تناؤ اور کشیدہ حالات کے باعث شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ ہر گزرتے روز کے ساتھ تشدد کے نت نئے واقعات رونما ہورہے ہیں۔
امریکا کا سندھ کیلئے مزید ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر امداد کا اعلان
حال ہی میں علیحدگی پسندوں کی فائرنگ کے نتیجے میں بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دیگر 2 زخمی ہوئے۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ 5 اور 6جون کی درمیانی شب پیش آیا، اس دوران آسام رائفلرز کے 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
ہفتے کے روز بھارتی سکیورٹی فورسز نے ایریا ڈومینیشن آپریشن کا آغاز کیا جس میں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں اور کواڈ کاپٹرز کی نگرانی میں علیحدگی پسندوں سے بھاری اسلحہ برآمد ہوا جس میں 40 ہتھیار، مارٹر، گولہ بارود اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انٹرنیٹ پر 10جون تک پابندی عائد ہے۔
انٹرنیٹ پر پابندی کا فیصلہ منی پور حکومت نے کیا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پورے منی پور اور خصوصاً تشدد کا شکار علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے، تاہم حالات قابو میں آنے کا نام نہیں لے رہے، صورتحال فورسز کے بس سے باہر ہوچکی ہے۔