ملکی سیاست کے اہم مسائل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حالیہ برسوں میں ملکی سیاست میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس سے ملکی سیاست، معیشت اور دیگر شعبہ جات کا منظر نامہ  یکسر بدل کر رہ گیا۔

اپریل 2022ء میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لائی گئی جس کے نتیجے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان وزیر اعظم کے عہدے سے محروم ہوگئے۔

بعدازاں شہباز شریف حکومت کے منظرِ عام پر آنے کے کچھ ہی عرصے بعد تحریکِ انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ ایک کیس میں رہائی ملے تو دوسرے اور دوسرے میں مل جائے تو تیسرے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ 

سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان کے سلامتی کے مسائل بھی بڑھ چکے ہیں۔ایک جانب پر تشدد مظاہرے ہیں تو دوسری جانب فوج کی تعیناتی، سکیورٹی کی نازک صورتحال اور پھر بڑھتی ہوئی دہشت گردی بھی ایک اہم مسئلہ بن چکی ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

سب سے بری بات جو اس دوران ہوئی وہ جناح ہاؤس، آرمی ہیڈ کوارٹرز اور ریڈیو پاکستان کی عمارات پر حملے تھے جن کے دوران پاک فوج کی یادگاروں کی بے حرمتی اور شہداء کے اہلِ خانہ کی دلآزاری کی گئی۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے، کم ہے۔

پاکستان کو معاشی مشکلات کا بھی سامنا ہے۔ وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے بھی اقتصادی بحران کے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ معیشت کی حالت کا سیاسی منظر نامے پر براہِ راست اثر مرتب ہوتا ہے۔

پائیدار استحکام کیلئے ملک میں اہم شعبہ جات کے چیلنجز سے نمٹنا بہت ضروری ہے۔ ملک کے اندرونی و بیرونی تنازعات، انتہا پسندی اور عدم برداشت کے باعث بھی سماجی ہم آہنگی اور استحکام کیلئے خطرات پیدا ہوئے۔

قومی شناخت کے متعلق بعض تنگ نظریات کے باعث بھی ملک میں تقسیم در تقسیم کے عناصر پیدا ہوئے ہیں۔ تنوع، اختلافِ رائے کو فروغ دینا اور تکثیرت ایسے عصبیت پر مبنی مسائل کا حل قرار دئیے جاسکتے ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومتِ وقت ملک کو درپیش اہم مسائل کی طرف توجہ دے اور سیاسی مسائل، تنازعات اور حکومت اور اپوزیشن کے مابین جھڑپیں کم کرتے ہوئے عوام کے اقتصادی مسائل حل کیے جائیں۔

مسائل کے حل کیلئے حکمتِ عملی تشکیل دینا اور پھر اس پر عملدرآمد کرنا حکومتِ وقت کیلئے بے حد ضروری ہے۔ تاہم دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ زیادہ تر سیاسی جماعتیں عوامی مسائل پر توجہ دینے کی بجائے تقاریر اور بحث و تمحیص میں وقت ضائع کرتی ہیں۔

وقت آگیا ہے کہ عوامی مسائل کے حل پر توجہ دی جائے جن میں مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی بدحالی سرِ فہرست ہیں۔ 

Related Posts