نیو یارک: امریکا میں قید پاکستانی خاتون سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ ان کی بڑی بہن فوزیہ صدیقی کی 20 سال بعد ملاقات ہوگئی۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کے مطابق فوزیہ صدیقی نے فورٹ ورتھ کی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ سے 20 سال بعد ملاقات کی جو کہ ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں سینیٹر مشتاق احمد نے بتایاکہ یہ ملاقات 20 سال بعد ہوئی جو ڈھائی گھنٹے جاری رہی، ڈاکٹر فوزیہ کو عافیہ سے گلے ملنے اور ہاتھ ملانے تک کی اجازت نہیں تھی۔
کل ڈاکٹرعافیہ سےمیری ڈاکٹرفوزیہ اورکلائیو اسٹافورڈاسمتھ سمیت جیل میں ملاقات ہوگی۔
لیکن آج ڈاکٹرفوزیہ کی ملاقات کاافسوسناک احوال سن لیجیے۔اگر چہ صورتحال تشویشناک ہے لیکن ملاقاتوں کابات چیت کاراستہ کھل گیا۔اب ضرورت اس بات کی ہےکہ عوام آوازاٹھائیں اورحکمرانوں کومجبورکرےکہ وہ فوری…— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) May 30, 2023
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر فوزیہ کو اس بات کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ ڈاکٹرعافیہ کو اُن کے بچوں کی تصاویردکھا سکیں، جیل کے ایک کمرے میں درمیان میں موٹا شیشہ لگا تھا اور اس کے آرپار ملاقات کا انتظام کیا گیا تھا۔
کیا واقعی مولانا طارق جمیل کے اکاونٹ میں کروڑوں روپے موجود ہیں؟
انہوں نے بتایا کہ عافیہ سفید سکارف اور خاکی جیل ڈریس میں تھی، ڈھائی گھنٹے کی ملاقات میں پہلے ایک گھنٹہ ڈاکٹرعافیہ نے روز اپنے اوپر گزرنے والی اذیت کی تفصیلات سنائیں اور کہا کہ مجھے اپنی امی ، بچے ہروقت یاد آتے ہیں ( ان کواپنی امی کی وفات کاعلم نہیں ہے )۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ کے سامنے والے دانت جیل میں حملے سے گر چکے/ضائع ہوچکےہیں اور ان کو سر پر ایک چوٹ کی وجہ سے سننے میں بھی مشکل پیش آرہی تھی۔
سینیٹرمشتاق احمد کا کہنا تھا کہ اگر چہ صورتحال تشویشناک ہے لیکن ملاقاتوں اور بات چیت کا ایک رستہ کھل چکا ہے، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اس معاملے پر اپنی آوازاٹھائے اور پاکستانی حکومت کو مجبورکرے کہ وہ امریکی حکومت سے عافیہ صدیقی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعرات کو دوبارہ ملاقات طے ہے اور میں خود بھی ملوں گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کو بہن سے ملاقات کے لیے امریکا کا ویزا ملا تھا اور وہ سینیٹر مشتاق احمد خان کے ساتھ امریکا گئیں۔